مقبوضہ فلسطین

اسرائیل کا مسجدِ ابراہیمی کی وقف شدہ اراضی کوضبط کرنے کا اعلان

شیعت نیوز: اسرائیلی مشیر قانون افیحائی منڈل بلیٹ نے ایک نئے عدالتی حکم کے تحت الخلیل شہر میں قائم تاریخی جامع مسجدِ ابراہیمی کی اراضی پر قبضے اور اسے یہودی توسیع پسندانہ جرائم اور مقاصد کے لیے استعمال کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

عرب اخبار القدس العربی کے مطابق مذکورہ فلسطینی مسجد کی اراضی فلسطینی ادارۂ اوقاف کے کنٹرول میں ہے جبکہ اب اسرائیلی حکومت کی طرف سے نہ صرف مسجدِ ابراہیمی کو بلکہ اس کے ساتھ ملحق وقف کردہ فلسطینی اراضی کو بھی علاقے کی توسیع، صیہونی معذوروں کے لئے منظور کئے جانے والے تعمیراتی اور بین الاقوامی ٹورزم سے متعلق سیاحتی منصوبوں کے بہانے ہتھیانے کا منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے۔

فلسطینی ڈپٹی وزیر اوقاف حسام ابوالرب نے اسرائیلی حکومت کی طرف سے اختیار کردہ گھناؤنے بہانے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ غاصب صیہونی حکومت کی طرف سے منظور کردہ یہ مذموم منصوبہ مسجدِ ابراہیمی اور اس سے متعلق وقف کردہ دوسری اراضی پر مسلمانوں کے مسلمہ حق کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : صیہونی فوج نے بیت المقدس میں فلسطینی نوجوان کو فائرنگ کر کے شہید کردیا

حسام ابوالرب نے اس حوالے سے خبرنگاروں کو بتایا کہ غاصب صیہونی حکومت کے جارحانہ اقدامات اور اس کے لئے صیہونی عدالت و قانون کی مکمل حمایت اپنے ناجائز قبضے میں اضافے کے لئے اختیار کردہ ایک اسرائیلی چال ہے جس کے نتیجے میں اس بار وہ مسلمانوں کو مسجدِ ابراہیمی اور اس سے متعلقہ وقف کردہ اراضی سے محروم کرنا چاہتی ہے۔

فلسطینی ڈپٹی وزیر اوقاف نے اقوام متحدہ کے ادارے ’’یونیسکو‘‘ سمیت انسانی حقوق کے تمام اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ غاصب صیہونی حکومت اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی طرف سے اپنی انتخابی مہم کے وقت سے اعلان و اختیار کردہ ’’غیرقانونی یہودی آبادیوں‘‘ کی تعمیر کی پالیسی، جو اب ’’حرمِ ابراہیمیؑ‘‘ پر اسرائیلی قبضے کا بھی موجب بن رہی ہے، کا فی الفور سدباب کیا جائے۔

واضح رہے کہ فلسطینی علاقے الخلیل میں واقع مسجدِ ابراہیمی کے اس کی تمام ملحقہ اراضی سمیت ضبط کئے جانے پر مبنی اقدام قبل ازیں اسرائیل کی طرف سے مزید 30 فیصد فلسطینی اراضی کو اسرائیل کے ساتھ ملحق کرنے کے اعلان کے چند مہینوں بعد ہی جاری کیا گیا ہے جو اسرائیلی حکومت کی طرف سے اختیار کردہ ناجائز قبضے کی سیاست میں آنے والی کئی گنا تیزی کی غمازی کرتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button