دنیا

افغانستان میں جھڑپوں اور دھماکوں میں 45 افراد ہلاک

شیعت نیوز: افغانستان میں خونریز جھڑپوں اور دھماکوں کے نتیجے میں 45 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ دوسری طرف افغان صدارتی محل کے درجنوں ملازمین میں کورونا وائرس میں مبتلا ہو گئے۔

آئی آر آئی بی کی رپورٹ کے مطابق افغانستان کے جنوب مشرقی علاقے کی فوج کے ترجمان ایمل مومند کا کہنا ہے کہ پکتیکا صوبے کے برمل علاقے میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں 6 افراد ہلاک ہوئے جبکہ شمالی افغانستان کے جوزجان علاقے کے گورنر کے پریس دفتر سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق طالبان کا ایک سرغنہ اپنے 13 ساتھیوں سمیت افغان فوج کی کارروائی میں ہلاک اور 13 طالبان زخمی ہوئے۔

صوبہ ہرات کے کے سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ہرات کے علاقے کشک کھنہ میں افغان فوج کی فضائی کارروائی میں 15 طالبان ہلاک اور 10 زخمی ہوئے۔ اسی طرح فاریاب کی پولیس نے کہا ہے کہ قیصار کے علاقے میں طالبان اور افغان فوج کے مابین ہونے والی جھڑپوں میں 7 طالبان ہلاک اور 5 زخمی ہوئے ان جھڑپوں میں 2 افغان فوجی بھی ہلاک اور 6 زخمی ہوئے۔

یہ بھی پڑھیں : کشمیری خاتون صحافی مسرت زہرا کی گرفتاری بھارت کا بدترین ریاستی جبرہے، زہرا نقوی

دوسری جانب عالمی ذرائع کا کہنا ہے کہ افغانستان کے صدارتی محل کے درجنوں ملازمین میں کورونا وائرس میں مبتلا ہو گئے۔

رپورٹ کے مطابق، افغان صدارتی محل میں پہلے کورونا کے 20 کیسز رپورٹ ہوئے تھے تاہم نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق اب یہ تعداد 40 تک پہنچ گئی ہے۔

حکومت کی جانب سے صدارتی محل کے ملازمین میں کوروناوائرس کی تشخیص کی تصدیق نہیں کی گئی اور نہ ہی افغان صدر اشرف غنی کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ آیا وہ بھی اس سے متاثر ہو ئے ہیں یا نہیں؟

یاد رہے 90 کی دہائی میں افغان صدر اشرف غنی کینسر کے باعث اپنے معدے کا کچھ حصہ کٹوا چکے ہیں۔

افغانستان میں کورونا وائرس سے اب تک ساڑھے 900 کے قریب افراد متاثر اور 33 ہلاک ہو چکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button