مقبوضہ فلسطین

اسرائیلی فوج نے حماس رہنما محمد ابو طیر سمیت متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا

شیعت نیوز : اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں سوموار کے روز گھرگھر تلاشی کی کارروائیوں کے دوران سابق اسیران اور ایک رکن پارلیمنٹ محمد ابو طیر سمیت متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔

مقامی فلسطینی صحافتی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج نے رام اللہ البیرہ میں ایک کارروائی کے دوران فلسطینی پارلیمنٹ کے القدس سے بے دخل رکن محمد ابو طیر کے گھر پر چھاپہ مار کارروائی کے دوران انہیں حراست میں لے لیا۔

ادھر مغربی رام اللہ میں تلاشی کے دوران اسرائیلی فوج نے ابراہیم ابو رداحہ اور مشرقی القیلیہ کے عزون قصبے سے سابق اسیر احمد موسیٰ، البیرہ سے شادی محمد حسانہ اور بیت لحم سے متعدد فلسطینیوں کو حراست میں لے لیا۔

یہ بھی پڑھیں : بین الاقوامی اداروں نے کشمیر و فلسطین پر ہونے والے مظالم کو کبھی سنجیدگی سے نہیں لیا، آغا حامد موسوی

اسرائیلی فوج نے 69 سالہ حماس رہنما محمد ابو طیر کو اکتوبر 2010ء کو القدس سے بے دخل کر دیا تھا۔

دوسری جانب ‘حماس نے جماعت کے رکن پارلیمنٹ اور سینیر رہنما محمد ابو طیر کی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ابو طیر کی گرفتاری اسرائیلی ریاست کی سفاکیت کا واضح ثبوت ہے۔ اسرائیل فلسطینی قوم بالخصوص القدس کی توانا آوازوں کو اور حق کے لیے آواز اٹھانے والوں کو دبانا چاہتا ہے۔ محمد ابو طیر کی گرفتاری اسرائیل کی اس سفاکانہ اور انتقامی پالیسی کا کھلا ثبوت ہے۔

بیان میں حماس نے 70 سالہ فلسطینی رہنما محمد ابو طیر کی گرفتاری اور اس کے نتیجے میں ان کی زندگی کو لاحق خطرات کی تمام تر ذمہ داری صیہونی ریاست پرعائد کی ہے۔ حماس رہنما کو ایک ایسے وقت میں گرفتار کیاگیا ہے جب دوسری طرف فلسطین میں کورونا کی بیماری تیزی کے ساتھ پھیل رہی ہے۔ ان کی گرفتاری اسرائیل کی وحشیانہ حکمت عملی اور فلسطینی قیادت کو دبانے کی پالیسی کا حصہ ہے۔

خیال رہے کہ ابوطیر 35 سال اسرائیلی زندانوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔ ان کا تعلق بیت المقدس سے ہے مگر حماس کی ٹکٹ پر فلسطینی پارلیمنٹ کا رکن منتخب ہونے کے بعد اسرائیل نے ابو طیر اور تین دوسرے فلسطینی ارکان پارلیمنٹ کو القدس سے بے دخل کردیا تھا۔گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن اور حماس رہنما محمد طیر کو ایک بار پھر حراست میں لے لیا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button