یمن

یمنی فوج اور رضاکار فورسز کا اسٹریٹیجک فوجی کیمپ پرکنٹرول

شیعت نیوز : یمنی فوج اور رضاکار فورسز نے اپنی پیشقدمی کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے صوبہ الجوف اور مآرب کے درمیان ایک اہم اسٹریٹیجک فوجی کیمپ کو اپنے کنٹرول میں لے لیا ہے۔

لبنان کے المیادین ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق یمن کے ایک فوجی ذریعے نے کہا ہے کہ یمن کی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے الجوف اور مآرب کے درمیان واقع البنات اسٹریٹیجک فوجی کیمپ پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

البنات کیمپ یمن کی مستعفی حکومت کے فوجیوں کا سب سے بڑا فوجی کیمپ شمار ہوتا ہے۔ یمنی فوج کو یہ کامیابی صوبہ الجوف کے صدر مقام الحزم کے مشرقی علاقے المرازیق پر کنٹرول حاصل کرنے کے بعد حاصل ہوئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : یمن پر سعودی اتحاد کے پھر حملے،سعودی جنگی طیاروں کو مار بھگایا

یمن کی مسلح افواج کے ترجمان بریگیڈیئر جنرل یحیی سریع نے اٹھارہ مارچ کو ’’فأمکن منھم‘‘ نامی معروف کارروائی میں صوبہ الجوف کی مکمل آزادی کی خبر دی تھی۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ جنگ میں جس کے پاس الجوف کا کنٹرول ہوگا اسی کے ہاتھ میں یمن کے پانچ بنیادی صوبوں عمران، صنعا، مآرب، حضرموت اور صعدہ کا بھی کنٹرول ہوگا۔

دوسری طرف امریکہ کے حمایت یافتہ سعودی اتحادی افواج نے یمنی دارالحکومت صنعا پروحشیانہ بمباری کی ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکہ اور اسرائیل کی حمایت یافتہ سعودی اتحادی فوج نے چار مرتبہ شمال صنعاء میں فوجی کالج پر بم باری کی۔

یمنی ذرائع کا کہنا ہےکہ سعودی طیارے دیر تک الحدیدہ کے علاقوں پر پرواز کرتے رہے۔

گذشتہ روز انصاراللہ نے کہا تھا کہ انہوں نے سعودی کے اندر مختلف اھداف ہر بڑے پیمانے پر حملے کیے ہیں اور انتباہ کیا تھا کہ یمن کا محاصرہ جاری رہا تو ریاض کو سخت تر رد عمل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

مأرب کے مقامی حکام کے مطابق یمنی سابق صدر عبد ربہ منصور کی فورسز میں اختلاف بڑھ چکے ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ فوجی مرکز اللبنات پر کنٹرول کھونے کے بعد هادی کی فورسز میں اختلاف میں اضافہ ہوا ہے۔

انصاراللہ دفتر کے اعلی رکن محمد البخیتی نے ایک بیان میں سعودی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان حملوں کا سخت ترین جواب دیا جائے گا۔

البخیتی نے الجزیرہ نیوز سے گفتگو میں کہا: ہم سعودی کے بہت اندر تک تمام اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button