مقبوضہ فلسطین

حماس رہنما کی انتظامی قید میں تجدید، فلسطینی اسیرہ کا ملاقات سے انکار

شیعت نیوز : اسرائیلی حکام نے اسلامی تحریک مزاحمت (حماس) کے سینیر رہنما اورقانون کونسل کے رُکن الشیخ حسن یوسف کی انتظامی قید میں مزید توسیع کردی گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق الشیخ حسن یوسف کے صاحب زادے اویس یوسف نے بتایا کہ ان کے اسرائیلی حکام نےان کی والد کی مدت حراست میں 4 ماہ کی توسیع حال ہی میں ان کی جیل کے اسپتال میں ہونے والی اپینڈیکس کی سرجری کے بعد کی گئی ہے۔

فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیموں نے بیمار اور معمر فلسطینی رہنما کی بلا جواز حراست اور ان کی انتظامی قید کی سزا کی تجدید کی شدید مذمت کی ہے۔فلسطینی محکمہ امور اسیران کے مطابق الشیخ حسین یوسف پیرانہ سالی کے ساتھ کئی امراض کا بھی شکار ہیں۔ ان میں بلند فشار خون، ذیابیطس، کولسٹرول،سردرد اور دیگر امراض شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : امریکہ کا شرمناک طور پر کورونا کا استعمال، غزہ پر بمباری

الشیخ حسن یوسف کو اسرائیلی فوج نے 2 اپریل  2019 کو رام اللہ کے مغرب میں بیتونیا قصبے میں واقع ان کے گھر سے حراست میں لے لیا تھا۔ وہ اب تک 22 سال اسرائیلی عقوبت خانوں میں زندگی گذار چکے ہیں۔ اسرائیلی حکام نے 8 اپریل کو انہیں انتظامی قید کی سزا سنائی تھی جو اکتوبر میں ختم ہوگی۔ پچھلے سال 65 سالہ حسن یوسف کو 11 ماہ مسلسل انتظامی قید میں رکھنے کے بعد رہا کیا گیا تھا۔

دوسری جانب فلسطینی اسیرہ اسرا جعبس کےاہل خانہ نے کہا کہ قابض صیہونی حکام نے تین ہفتوں سے زیادہ عرصے سے انہیں اپنی زخمی بیٹی سے ملاقات سے روک رکھا ہے۔

جعبس کی بہن نے کہا کہ قابض اسرائیلی حکام نے کورونا وائرس کی وجہ سے اسکے خاندان اور وکیل کو تین ہفتے پہلے اسرا سے ملنے سے روکنے کا فیصلہ کیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہاں تک کہ فون کولز پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ، انہوں نے ان بلاجواز اقدامات کی مذمت کی جن کا کورونا وائرس کو روکنے سے کوئی تعلق نہیں تھا۔

جعبس کے اہل خانہ نے اپنی بیٹی کی حالت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انسانی حقوق کی تنظیموں سے مداخلت کرنے اور اسرائیلی جیل سروس پر دباو ڈالنے کا کہا تاکہ وہ اسرا  سے مل سکیں اور  اسے اور دوسرے اسیران کو وبائی مرض سے بچانے کے لیے ضروری ضروری اقدامات کو یقینی بنائیں۔

اسرا جابس کی عمر 32 سال ہے جو مقبوضہ بیت المقدس کے گاؤں جبل المکبر کی رہائشی ہے اور ایک بچے کی ماں ہے اور اسرائیلی فوجی کو قتل کی کوشش کے الزام میں 11 سال جیل کی سزا بھگت رہی ہے۔

11 اکتوبر 2015 کو  مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی فوجی چوکی کے قریب جعبس کی کار کی پچھلی سیٹ پر کھانا پکانے کے لیے استعمال ہونے والا گیس سلنڈر پھٹ گیا تھا جسمین اسکا 50 فیصد جسم جھلس گیا تھا۔ اپنا علاج مکمل کرنے سے پہلے ہی اسے جیل بھیج دیا گیا تھا اور اس کی صحت کی حالت ہر نئے دن مزید خراب ہوتی جارہی ہے ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button