دنیا

شام کے صوبے ادلب میں کشیدگی کم ہوئی ہے۔ اسٹفین دوجاریک

شیعت نیوز: اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹفین دوجاریک نے کہا ہے کہ ترکی اور روس کے درمیا ن ہونے والے حالیہ سمجھوتے کے بعد شمال مغربی شام کی کشیدگی میں کمی آئی ہے۔

اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کے ترجمان اسٹفین دوجاریک کے جاری کردہ بیان کے مطابق ماسکو میں ترک صدر رجب طیب اردوغان اور روسی صدر ولادی میر پوتین کے درمیان ہونے والے سمجھوتے کے بعد شمال مغربی شام کے صوبے ادلب کی مجموعی صورتحال میں بہتری آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : شام: دہشت گرد گروہ جیش الاسلام کا مرکزی کمانڈر یسین شیخ بزینہ ہلاک

ترکی اور روس کے صدور نے پانچ مارچ کو ماسکو میں ہونے والی ملاقات کے بعد شام کے صوبے ادلب میں جنگ بندی سے متعلق سمھجوتے پر عملدرآمد کا اعلان کیا تھا۔

اقوام متحدہ کے ترجمان اسٹفین دوجاریک کا کہنا تھا کہ پیر نو مارچ کو صوبہ ادلب کی فرنٹ لائن پر کئی جگہ ہوائی حملوں کی اطلاعات بھی ملی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں : صوبہ ادلب میں جنگ بندی پر روسی صدر اور بشار الاسد کی گفتگو

شام کی حکومت نے دو ماہ سے زائد عرصے سے صوبہ ادلب کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کے لیے فوجی آپریشن شروع کر رکھا ہے تاہم ترکی کی جانب سے اس کی مخالفت کی جارہی ہے۔

ترک فوج نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے بہانے شامی سرزمین کے وسیع علاقے پر قبضہ بھی کر رہا ہے۔ شامی حکومت نے ترکی کے اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے بارہا انقرہ کو اس کے منفی نتائج کی بابت خـبردار بھی کیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button