پاکستان کی اہم خبریں

وزارت داخلہ کی جانب سے مولانا فضل الرحمٰن عرف ڈیزل کی ذاتی فوج پر پابندی عائد

مولانا فضل الرحمٰن کی ذاتی فوج انصار الاسلام آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے

شیعت نیوز : وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ہونے والے نوٹیفیکشن کے مطابق مولانا فضل الرحمٰن کی جانب سے ذاتی فوج کا قیام پاکستانی آئین کے آرٹیکل 256 کی خلاف ورزی ہے۔ مولانا فضل الرحمٰن کی ذاتی فوج انصار الاسلام آئین پاکستان کی خلاف ورزی ہے۔

اطلاعات کے مطابق وزارت داخلہ کی جانب سے جمیعت علمائے اسلام پاکستان کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن عرف مولانا ڈیزل کی ذاتی فوج انصار الاسلام پر پابندی کا نوٹیفیکشن وفاقی کابینہ کی جانب سے پابندی کی منظوری دیئے جانے کے بعد جاری کیا گیا۔وزارت داخلہ کی جانب سے وفاقی کابینہ کو بھیجی گئی سمری میں کہا گیا تھا آرٹیکل 256 اور 1974 ایکٹ کے سیکشن 2 کے تحت انصار الاسلام پر پابندی عائد کی جائے گی اور مشاورت کے بعد وفاقی حکومت، وزارت داخلہ کے ذریعے صوبوں کو انصار الاسلام کے خلاف کارروائی کا اختیار سونپے گی۔

یہ بھی پڑھیں :سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمٰن کی ڈنڈہ بردار فورس انصارالاسلام کالعدم قرار

وفاقی حکومت کی ہدایت پر مکمل عملدرآمد کے لیے صوبوں کو ہر قسم کی کارروائی کا اختیار ہوگا۔یاد رہے کہ چند روز قبل جے یو آئی (ف) کی فورس ‘انصار الاسلام کے دستے کی ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں پارٹی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان محافظ دستے سے سلامی لیتے نظر آئے تھے۔ویڈیو وائرل ہونے کے بعد خیبر پختونخواہ حکومت نے بھی جمعیت علمائے اسلام (ف) کی ذاتی فوج کے خلاف کارروائی کا اعلان کیا تھا۔نوٹی فکیشن میں صوبوں کو یہ ہدایت بھی کی گئی ہے کہ ملٹری گروپ کے خلاف کارروائی کریں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button