پاکستان

وفاقی حکومت کا لاپتا افراد کے حوالے سے اہم فیصلہ ،جبری گمشدگی میں ملوث فرد یا تنظیم مجرم قرار

شیعیت نیوز: وفاقی حکومت کی جانب سےجبری گمشدگیوں کے حوالے سے ایک تاریخی فیصلہ سامنے آیا ہے جس کے تحت جو لوگ شہریوں کے اغوا ءمیں ملوث ہوں گے ان پر پاکستان پینل کوڈ (پی پی سی) کے تحت مقدمہ چلایا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق یہ فیصلہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے انسانی حقوق کے اجلاس میں کیا گیا۔ اجلاس کے بعد وزیراعظم ہاؤس سے جاری بیان میں کہا گیا کہ کسی فرد یا تنظیم کی جانب سے جبری طور پر کسی کو لاپتا کرنے کی کسی بھی کوشش کو جرم قرار دینے کے لیے پی پی سی میں ترمیم کا فیصلہ کیا گیا۔

وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اجلاس کے بعد میڈیا کو بتایا کہ ’اس فیصلے کے بعد جو لوگ شہریوں کے اغوا میں ملوث ہوں گے سول عدالتوں میں ان پر مقدمہ چلایا جائے گا‘۔
خیال رہے کہ لاپتا افراد اور جبری گمشدیوں کا معاملہ سابق حکومتوں کے لیے ایک چیلنجنگ ٹاسک تھا کیونکہ اس لاپتا افراد کی فہرست مسلسل ابھرتی جاری رہی تھی۔ تنازعہ زدہ قبائلی علاقوں، بلوچستان اور کراچی میں رہنے والے لوگ جبری گمشدگیوں سے متعلق شکایات کرتے نظر آ رہے تھے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے اس مسئلے پر ایک ٹھوس موقف اپنایا تھا اور اسے کئی مرتبہ اٹھایا تھا، ان کا ماننا تھا کہ ’لاپتا افراد کو خفیہ اداروں کی جانب سے اٹھایا جاتا ہے، اس طرح انہیں قانون کی عدالت میں اپنا دفاع کرنے کی اجازت نہیں دی جاتی‘۔ دوسری جانب گزشتہ برس 12 جولائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ (آئی ایچ سی) نے جبری گمشدگی کے تصور کی وضاحت کرتے ہوئے قرار دیا تھا کہ نامعلوم مقامات سے شہریوں کی گمشدگی اور اغوا میں ملوث شخص پر انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلایا جا سکتا ہے۔ یہ 47 صفحات پر مشتمل فیصلہ جسٹس اطہر من اللہ ( جو ابھی چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ) نے اسلام آباد کے علاقے ایف 10 میں گھر سے اغوا ہونے والے لاپتا آئی ٹی ایکسپرٹ کے کیس میں تحریر کیا تھا، جس میں جبری گمشدگیوں میں ملوث حکام کے لیے سخت نتائج وضع کیے تھے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے محمود کی بازیابی میں کرمنل جوڈیشل سسٹم کی ناکامی کے لیے کچھ حکومتی اداروں کو ذمہ دار قرار دیا تھا اور ان پر جرمانہ کیا تھا، ساتھ ہی فیصلے میں خفیہ اداروں پر ناراضی کا اظہار کیا گیا تھا اور وفاقی حکومت کو لاپتا افراد کے اہل خانہ کے ماہانہ اخراجات برداشت کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ واضح رہے کہ لاپتا افراد کے کمیشن کے مطابق انہوں نے 30 نومبر تک 5ہزار 6 سو 8 کیسز میں سے 3 ہزار 4سو 92 نمٹا دیے۔ کمیشن کو گزشتہ برس 31 اکتوبر تک 5 ہزار 5سو 7 کیسز جبکہ نومبر تک مزید 111 کیسز موصول ہوئے تھے۔

 

متعلقہ مضامین

Back to top button