پاکستان

بیٹے کے قاتل سامنے آئے تو پہچان لونگا، سید اخلاق عابدی والد شہید علی رضا عابدی

شیعیت نیوز: گذشتہ دنوں تکفیری دہشت گردوں کی فائرنگ سے شہید ہونے والے شیعہ سیاسی رہنما اور کالعدم جماعتوں کے خلاف ببانگ دہل صدائے حق بلند کرنے والے علی رضا عابدی کے والد سید اخلاق حسین نے کہا کہ میرے بیٹے نے کبھی گھر میں کسی قسم کے خطرے کا ذکر نہیں کیا۔ نجی ٹی وی کے پروگرام میں بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ قتل کی رات علی رضا عابدی اکیلے گاڑی چلا رہے تھے، گھر پہنچنے پر گارڈ نے دروازہ کھولنے میں پانچ سے دس سیکینڈ کی تاخیر کر دی تھی، جس دوران دو موٹر سائیکل سواروں نے علی رضا کی گاڑی پر فائرنگ کر دی۔ ان کا کہنا تھا کہ فائرنگ کرنے والے نوجوانوں کی عمریں تقریباً 24 سال تھیں، اگر ان کو پکڑا گیا تو میں پہچان لوں گا۔ انہوں نے بتایا کہ علی رضا عابدی جس وقت گھر آئے تھے، عموماً اس وقت نہیں آتے، لیکن اس رات انہوں نے بچوں سے باہر کھانے پر جانے کا وعدہ کر رکھا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button