لبنان

انصاراللہ نے بڑی کامیابی کے ساتھ جنگ کو یمن کی سرحدوں سے باہر منتقل کیا ہے: لبنانی تجزیہ کار

بیروت (مانیٹرنگ ڈیسک) بین الاقوامی امور کے ایک لبنانی تجزیہ کار نے کہا ہے کہ ابوظہبی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر یمنی مقاومتی فورسز کے حملے نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ انصاراللہ میں یمن کی جنگ کو یمنی سرحدوں سے آگے اور سعودی جارحین کی دارالحکومت تک منتقل کرنے کی بھرپور صلاحیت ہے۔

ایک انٹرویو میں ’’طلال عترسی‘‘نے کہا کہ ابوظہبی بین الاقوامی ہوائی اڈے پر یمنی مقاومتی فورسز کے حملے نے یہ ثابت کر دیا ہے کہ انصاراللہ میں یمن کی جنگ کو یمنی سرحدوں سے
آگے اور سعودی جارحین کی دارالحکومت تک منتقل کرنے کی بھرپور صلاحیت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس طرح کا حملہ یمنی مقاومتی فورسز کی طرف سے جارحین ممالک کیلئے واضح پیغام ہے کہ یمن کی مقاومتی فورسز یمن جنگ کو اپنی سرحدوں سے باہر منتقل کرنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حملہ جارحین ممالک خاص کر متحدہ عرب امارات کیلئے واضح پیغام ہے کہ بے گناہ یمنیوں کا قتل عام کرنے کی سزا انہیں چکانی پڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ ابو ظہبی جیسے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر یمن کی مقاومتی فورسز کی طرف سے ڈرؤن حملے سے متحدہ عرب امارات کی معیشت کو زبردست دھچکا پہنچ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ابو ظہبی میں بین الاقوامی ہوائی اڈے کا مختصر وقت کیلئے بھی بند ہونا اس ملک کے حکام پر اقتصادی اورسیکورٹی لحاظ سے ایک بڑی کاری ضرب ہے۔

واضح رہے کہ یمنی مقاومتی فوج نے کچھ روز قبل صماد تین نامی اپنے ڈرؤن طیارے کے ذریعے ابوظہبی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر متعدد حملے کئے جس کے بعد وہاں پروازوں کی آمد ورفت روک دی گئی۔

اسے قبل یمنی فوج کے بحریہ نے سعودی عرب اور اسکے اتحادیوں کے دو بحری جہازوں کو یمن کے مغربی ساحل پر نشانہ بنایا تھا جس کے بعد سعودی عرب نے آبنائے باب المندب کے راستے اپنے تیل ٹینکروں کو تیل لے کر گذرنے سے روک دیا تھا ۔

متعلقہ مضامین

Back to top button