پاکستان

ڈیرہ میں شیعہ قوم کو متحد کرکے بڑی سیاسی قوت بنانے کی کوشش، رابطے شروع

شیعیت نیوز: ڈیرہ اسماعیل خان :مخدوم گروپ کے ایک ذمہ دار نے انکشاف کیا ہے کہ اگلے الیکشن کے لئے مخدوم گروپ ، سادات برادر ی سمیت اہل تشیع کے تمام ووٹ کو ایک جگہ اکٹھا کر کے بڑے سیاسی اتحاد کی کوشش شروع کر دی گئی ہیں اس اتحاد کے پلیٹ فارم سے پی کے 95 پہاڑ پور ، پی کے 97 سٹی ون اور این اے 38 کے پلیٹ فارم پر الیکشن میں حصہ لیا جائیگا ۔

ذرائع کے مطابق اس وقت پی کے 95 پر مخدوم مرید کاظم ، مخدوم مجتبیٰ اور نجف علی شاہ امید وار کے طور پر موجود ہیں جس کی وجہ سے مخدوم گروپ ، سادات اور دیگر اہل تشیع  کا ووٹ آپس میں تقسیم ہو رہا ہے جس کا نقصان سیاسی طور پر اہل تشیع  کو ہوگا یہی وجہ ہے کہ اب اہل تشیع کو متحد کر کے مشترکہ امید وار میدان میں لایا جائیگا

ذرائع کے مطابق پی کے 97 پر ابھی شیعہ مسلمانوں کا ہزاروں کی تعداد میں ووٹرز موجود ہے جو الیکشن میں مختلف گروپوں اور سیاسی جماعتوں میں تقسیم ہو جاتا ہے تاہم اس بار کوشش ہے کہ ڈیرہ کے سٹی ون کے حلقے میں بھی اہل تشیع برادری کا متفقہ امید وار میدان میں لایا جائے جس کو سادات برادری کے ساتھ ساتھ دیگر اہل تشیع ووٹروں کی مکمل حمایت حاصل ہو

ذرائع کے مطابق اگر اہل تشیع برادری اس بات پر متفق ہو جاتی ہے تو اس کے امید وار کے سٹی ون پر کامیابی کے امکانات بڑھ جائیں گے ذمہ دار کے مطابق سٹی ون کے لئے سجاد زشیرازی اور زیدی خاندان میں سے کسی ایک کو امید وار کے طور پر سامنے لایا جائیگا ذمہ دار کے مطابق این اے 38 پر مخدوم علی رضا کی حمایت کی جائیگی اور اگر ان کی حمایت کی جاتی ہے تو پی کے 95 پہاڑ پور ، پی کے 96 سٹی ٹو اور پی کے 97 سٹی ون سے ان کو 25 سے 30 ہزار ووٹ مل سکتا ہے جبکہ اس کے ساتھ ساتھ ان کو دیگر لوگوں کی جانب سے بھی ووٹ ملے گا

ذرائع کے مطابق اس وقت مجلس وحد ت المسلمین کے پلیٹ فارم کے ساتھ ساتھ متحدہ مجلس عمل میں شامل علامہ ساجد نقوی بھی اس بات کی کوشش کر رہے ہیں کہ اس بار ان کے امید وار وں کومجلس عمل کی ٹکٹ پر چانس دیا جائے یہی وجہ ہے کہ علامہ رمضان توقیر کے ذریعے مخدوم مرید کاظم کو متحدہ مجلس عمل کی ٹکٹ پر الیکشن لڑ نے کی پہلے ہی پیشکش ہو چکی ہے جو انہوں نے قبول نہیں کی تھی تاہم اب سٹی ون کے لئے بھی ایسی بھی کوشش جاری ہیں

ذرائع کے مطابق پیپلزپارٹی کی جانب سے بھی ایسا ہی فار مولا پیش کیا جا چکا ہے لیکن مخدوم مرید کاظم نے پی پی کی نشست پر الیکشن لڑ نے سے بھی انکار کر دیا ہے تاہم عمر فاروق میانخیل ان کو پی پی میں شمولیت اختیار کرنے کی صورت میں قائل کرنے کی کوشش کر یں گے

ذرائع کے مطابق اس بار الیکشن میں اہل تشیع برادری کے ووٹ کو متحد کرنے کی کوشش جاری ہیں اور اس کے لئے رابطوں اور ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button