سعودی عرب

سعودی شاہی محل میں فائرنگ کے بعد سکیورٹی سخت، ڈرون پر پابندی

سعودی شاہی محل کے قریب فائرنگ اورکھلونا ڈرون کی پرواز کے بعد سیکیورٹی خدشات کے پیش نظرسعودی حکام نے تفریحی ڈرونز کے استعمال کیلیے قواعد و ضوابط کی تیاری شروع کردی ہے اور گائیڈ لائنز کی تیاری تک بغیر اجازت ڈرونز کے استعمال پر پابندی لگا دی ہے۔

سعودی خبررساں ادارے نے وزارت داخلہ کے حوالے سے بتایا کہ ریموٹ کنٹرول ڈرونز کے استعمال سے متعلق ریگولیشن کی تیاری حتمی مراحل میں ہے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز سعودی شاہی محل کے قریب ہونے والی فائرنگ کے بعد شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولیعہد محمد بن سلمان شاہی محل سے بھاگ گئے اور العوجا شاہی محل کا سعودی فورسز نے چاروں جانب سے محاصرہ کر لیا۔

بعض رپورٹوں کے مطابق شاہ سلمان بن عبد العزیزاور ولیعہد محمد بن سلمان کو ریاض کے اطراف میں امریکہ کے زیر کنٹرول فوجی چھاونی میں منتقل کر دیا گیا ہے۔ جبکہ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں ممکنہ طور پر بغاوت ہو گئی ہے۔

فھد نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سعودی شہزادے نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ سنیچرکا واقعہ بغاوت کی طرح تھا، تاہم سعودی ولیعہد اسے چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

سعودی عرب میں سیکیورٹی فورسز نے کئی گھنٹوں کی خاموشی کے بعد کہا کہ شاہی محل کے قریب پہنچنے والے ایک مشتبہ ڈرون کو مار گرایا ۔

قابل غور بات یه ہے کہ فائرنگ کے واقعے سے سعودی شہریوں خاص طور سے آل سعود خاندان میں ممکنہ بغاوت کے بارے میں گہری تشویش پیدا ہو گئی ہے، گویا سعودی عرب میں مخالفین سعودی شاہ سلمان بن عبدالعزیز اور ولی عہد محمد بن سلمان کا تختہ الٹنے کے لئے فوجی اقدام یا ہتھیار اٹھانے کے لئے تیار بیٹھے ہیں۔

سعودی ولیعہد محمد بن سلمان دھونس اور دھمکی کے ذریعے اپنے ملک کے سیاسی میدان میں آگے بڑھنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ان کے آمرانہ اقدامات آل سعود خاندان میں انتشار اور اقتدار کی جنگ کی شدت اختیار کرجانے کا باعث بنے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ انھیں ہر وقت شاہی خاندان میں بغاوت کا خدشہ لگا رہتا ہے جس کے پیش نظر ان کی راتوں کی نیندیں بھی اڑی رہتی ہیں۔

شاہی خاندان میں محمد بن سلمان کے جارحانہ اقدامات اور شہزادوں کو اقتدار سے ہٹانے نیز انھیں گرفتار اور قیدیوں کی زندگی بسر کرنے پر مجبور کرنے اور اسی طرح فلسطینی امنگوں سے ان کی روگردانی اس بات کا باعث بنی ہے کہ محمد بن سلمان کو اسرائیل کا ایجنٹ سمجھا جانے لگا ہے اور اندرونی طور پر بھی ان کی شدید مخالفت کی جا رہی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ یمنی عوام کے خلاف ان کی جنگ و جارحیت بھی ان کی مخالفت بڑھنے کا سبب بنی ہے۔

اس بیچ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ شاہی محل کے قریب فائرنگ کا واقعہ محمد بن سلمان کو قریبی آلہ کاروں کا ایک سوچا سمجھا منصوبہ بھی ہو سکتا ہے اس لئے کہ اس بہانے سے محمد بن سلمان، سیکورٹی کا دائرہ وسیع کر کے گرفتاریوں اور سرکوب گرانہ پالیسیوں کو عملی جامہ پہنا سکتے ہیں تاکہ تخت شاہی پر ان کے بیٹھنے کی راہ ہموار ہو سکے کہ جس کا چرچا بھی آج کل بہت زیادہ ہو رہا ہے۔

چنانچے یہ ایک حقیقت ہے کہ سعودی عرب میں سیکورٹی کی صورت حال ایسی ہی بنی ہوئی ہے کہ ایک ڈرون سے شاہی محل کے مکینوں میں لرزہ طاری ہو گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button