دنیا

آیت اللہ شیخ زکزکی کی حمایت میں مظاہروں کا سلسلہ جاری

نائیجیریا کی اسلامی تحریک کی اکیڈمک انجمن آئی ایم این کے سیکریٹری عبداللہ موسی نے کہا ہے کہ اسلامی تحریک کے رہنماؤں اور کارکنوں نے اس بات کا عہد کیا ہے کہ وہ آیت اللہ شیخ زکزکی کی رہائی کے حق میں اپنے مظاہروں کا سلسلہ جاری رکھیں گے-

عبداللہ موسی نے آیت اللہ شیخ زکزکی کی جسمانی حالت خراب ہونے اور غیرقانونی حراست کو ختم کرنے کے لئے عدالتی حکم موجود ہونے کے باوجود صدر محمدو بوہاری کے ذریعے ان کی رہائی کی درخواستوں کو مسترد کر دیئے جانے پر افسوس کا اظہار کیا-

نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے رہنماؤں نے اعلان کیا ہے کہ وہ شیخ ابراہیم زکزکی کی رہائی تک اپنے مظاہرے جاری رکھیں گے-

اسلامی تحریک کے ترجمان ابراہیم موسی نے بھی کہا ہے حمکراں ٹولہ رائے عامہ کے ذہنوں کو منحرف کرنے کے لیے اسلامی تحریک کے خلاف گمراہ کن خبریں شائع کرنے پر اتر آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فوج اور سرکاری اہلکار عوام کے پرامن مظاہروں کو تشدد اور بدامنی میں تبدیل کرنے کی سازش کر رہے ہیں-

نائیجیریا کے ایک سیاسی رہنما یوسف حمزہ نے بھی اس سے پہلے اعلان کیا تھا کہ آیت اللہ شیخ ابراہیم زکزکی کی جسمانی حالت انتہائی نازک ہو چکی ہے اور وہ اب راستہ چلنے کی بھی سکت نہیں رکھتے-

ان کا کہنا تھا کہ ہم نے نائیجیریا کے حکام کو خبردار کیا ہے کہ شیخ زکزکی اس ملک کے عوام کے لئے ریڈ لائن ہیں اور ان پر ہونے والے ظلم پر وہ خاموش نہیں بیٹھیں گے-

نائیجیریا کے سیاسی رہنما یوسف حمزہ نے کہا کہ اب تک حکومت، فوج اور سیکورٹی اداروں کی طرف سے آیت اللہ شیخ زکزکی کی رہائی یا علاج کے لئے انہیں ملک سے باہر بھیجنے کی کوئی بات سامنے نہیں آئی ہے-

واضح رہے کہ نائیجیریا کے عوام نے پچھلے چند روز کے دوران دارالحکومت ابوجا میں حکومت اور فوج کے خلاف کئی بار مظاہرے کر کے آیت اللہ شیخ زکزکی کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے-

نائیجیریا کی فوج نے تیرہ دسمبر دو ہزار پندرہ کو زاریا شہر کے بقیت اللہ امام بارگاہ میں اربعین حسینی میں شریک عزاداروں پر حملہ کر دیا تھا جس میں سیکڑوں عزادار شہید ہو گئے تھے۔

اس حملے میں آیت اللہ ابراہیم زکزکی اور ان کی اہلیہ سمیت سیکڑوں افراد زخمی بھی ہوئے تھے۔ نائیجریا کی فوج نے اسلامی تحریک کے رہنما ابراہیم زکزکی اور ان کی اہلیہ کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا تھا۔

نائیجیریا کی سپریم کورٹ نے گزشتہ سال آیت اللہ ابراہیم زکزکی کی حراست کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیا تھا لیکن حکومت اور فوج، عدالتی احکامات پر عملدرآمد سے گریز کر رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button