سعودی عرب

سعودی عرب میں امریکی اصلاحات کا سلسلہ جاری/ 35 سالہ پابندی کے بعد سینما گھر کھولنے کا اعلان

سعودی عرب کے ولیعہد محمد بن سلمان کے توسط سعودیہ میں امریکی اصلاحات کا سلسلہ جاری ہے عورتوں پرڈرائیونگ کی پابندی کے خاتمہ ، اسٹیڈیم میں عورتوں کو جانے کی اجازت ، تعلیمی نصاب میں تبدیلی اور دیگر اصلاحات کے بعد اب سنیما گھر پر بھی 35 سالہ پابندی ہٹا دی گئی ہے اور دنیا میں سینما گھر چلانے والی امریکہ کی سب سے بڑی کمپنی اے ایم سی نے اعلان کیا ہے کہ اس ماہ کی 18 تاریخ کو وہ سعودی عرب میں اپنا پہلا سینما گھر دارالحکومت ریاض میں کھولے گی۔ معاہدے کے تحت امریکی کمپنی اے ایم سی سعودی عرب میں چالیس سینما گھر کھولے گی۔اس حوالے سے سعودی وزارتِ اطلاعات اور ثقافت نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے جس میں اس معاہدے کی تصدیق کی گئی ہے۔اے ایم سی کمپنی کی جانب سے جاری کردہ اعلان میں بتایا گیا ہے کہ آئندہ پانچ سالوں میں سعودی عرب کے پندرہ شہروں میں 30 سے 40 سینما گھر کھولے جائیں گے جبکہ سنہ 2030 تک ان کی تعداد 100 تک لے جانے کا منصوبہ ہے۔اے ایم سی دنیا بھر میں تقریباً 1000 سینما گھر چلاتی ہے۔ ذرائع کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سب سے پہلے اپنا غیر ملکی دورہ اسرائیل کا نہیں بلکہ سعودی عرب کا کیا تھا اور سعودی عرب کے دورے کے بعد وہ اسرائیل کے دورے پر گئے ڈنولڈ ٹرمپ کے دورہ سعودی عرب کے بعد سعودیہ میں اصلاحات کا سلسلہ جاری ہےاور یہ وہی اصلاحات ہیں جو امریکہ کیم رضی کے مطابق ہیں ۔ سعودی رعب کے ولیعہد محمد بن سلمان امریکہ کے دورے کے دوران اس بات کا بھی اعتراف کرچکے ہیں کہ سعودی رعب نے امریکہ کے حکم کے مطابق دنیا میں وہابیت کو فروغ دیا اور وہابیم دارس کی تاسیس میں بڑے پیمانے پر سرمایہ لگایا ہے۔ سعودی عرب کے ولیعہد نے وہابیت کے امریکی چہرے کو بھی نمایاں کردیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button