پاکستان

الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم ،لاہور ہائی کورٹ کا مسرور نواز جھنگوی نااہلی کیس کھولنے کا حکم

شیعت نیوز :لاہور ہائی کورٹ کے جج جسٹس عاطر محمود نےمیاں مظفر عباس تھیم کی اپیل منظور کرتے ہوئے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پانچ رکنی بینچ کے فیصلہ کو کالعد م کرتے ہوئےمولانا مسروز نواز ایم پی اے جھنگ کیخلاف الیکشن ٹربیونل پنجاب کو ایک ماہ میں فیصلہ کرنے کا حکم جاری کر دیا ۔تفصیلات کے مطابق درخواست گذار میاں مظفر عباس تھیم نےمیڈیا کو بتا یا کہ انہوں نے جھنگ سے منتخب ایم پی اے مولانا مسرور نواز کیخلاف الیکشن کمیشن آف پاکستان  میں نااہلی کی درخواست دائر کہ تھی جس پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پانچ رکنی بینچ نےان کی درخواست پر اعتراض لگا تے ہوئے کیس کو ناقابل سماعت قرار دیا تھا ،جس کے خلاف انہوں نے لاہور ہائی کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔
میاں مظفر عباس تھیم نے بتایا کہ آج لاہور ہائی کورٹ کے سنگل بینچ کے فاضل جسٹس عاطر محمود نے  ان کے وکیل فیض رسول بخش جلبانی کے دلائل اور فائنل بحث کے بعدمیری اپیل کو منظور کرتے ہوئےالیکشن کمیشن آف پاکستا ن کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوءےالیکشن ٹربیونل پنجاب کے جج شاہد رفیق کواحکامات جاری کئے کہ وہ مولانا مسرور نواز کی نااہلی کیس کی سماعت ایک ماہ کےاندراندر کرتے ہوئےفیصلہ کرے ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ مولانا مسرور نواز کیخلاف نااہلی کیس بہت مضبوط کیس ہے جس پر ان کےخلاف فرقہ وارانہ 17ایف آئی آر ز کے اندراج سمیت فورتھ شیڈول اے کیٹگری کے آرڈر کی کاپی اور دل آزاری اور فرقہ واریت پھیلانے والی متازعہ تقاریر کی سی ڈیز اور اثاثے چھپاناجیسے حقائق پر مبنی نکات شامل ہیں ۔اُن کا کہنا تھاکہ انہیں قوی امید ہے کہ جس طرح مولانا محمد احمد لدھیانوی کو انہوں نے نااہل کرایا ہے اسی طرح وہ مسرور نواز کو بھی نااہل کروانے میں کامیاب ہو جائیں گے، جس سے جھنگ کے امن کے قیام میں مزید بہتری آئے گی ۔میاں مظفر عباس نے کہا کہ میرا خود سے اور جھنگ کی عوام سے وعدہ ہے کہ جھنگ میں فرقہ واریت پھیلانے والوں اور سیاست کو کاروبار بنا کر جھنگ کی عوام کے حقوق سلب کر نے والوں کے خلاف بر سر پیکار رہوں گا۔اور جھنگ سے فرقہ واریت کا حقیقی معنوں میں خاتمہ کرکے ہی دم لوں گا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button