عراق

عراق کی تعمیر نو اور سعودیوں کی امداد کے پس پردہ حقائق

بغداد (مانیٹرنگ ڈیسک) کچھ وقت پہلے سعودیہ نے عراق کے صوبے الرمادی کے ایک شیخ کو مالی امداد کی پیشکش کی تھی جس کو انہوں نے رد کر دیا تھا۔یہ بات میڈیا پر آگئی، خدا ہی جانتا ہے کہ سعودیہ نے کتنے افراد کو پیسوں کی رشوت دی ہوگی۔

عراق کے الیکشن کے ساتھ ہی عراق کی تعمیر نو کی کانفرنس آپ کے لیے سوالیہ نشان نہیں ہے؟آپ کو کیا لگتا ہے کہ یہ پیسہ عراقی عوام تک پہنچ جائے گا؟ عراق اس علاقے میں ایک امیر ملک ہے، اسے مالی امداد کی ضرورت نہیں ہے، تو ظاہر ہے کہ یہ امداد خاص مقاصد کے لیے دی جا رہی ہے۔

اس پیسے کو ایک خاص سسٹم کے ذریعے خاص اداروں اور افراد کو دی جائے گی۔ سیاسی تجربیات سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ صرف وعدے ہیں اور ان پر عمل نہیں کیا جائے گا۔

عراق کے بارے میں ایک اہم بات یہ ہے کہ آئندہ عراق میں شیعوں میں جنگ ہوگی، اور یہ مسئلہ صرخی اور یمانی کی جانب سے بڑھایا جا رہا ہے، اور اس کا مقابلہ صرف حشد کے ذریعے ہی کیا جا سکتا ہے۔

امریکہ اور سعودیہ بھی حشد کو اپنے منصوبوں کے راستوں میں رکاوٹ سمجھتے ہیں، اور جمہوریت کا نام لے کر اسے ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔امید ہے کہ عراقی عوام اگلے الیکشن میں حشد کا ساتھ دے کر ان منصوبوں کو ناکام بنا دینگے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button