پاکستان

درست اطلاع کے باوجود آرمی اسکول، شیعہ زائرین حملہ سمیت اہم دہشت گرد حملے نہیں روکے گئے، نیکٹا کا دعویٰ

شیعیت نیوز: نیکٹا نے دعویٰ کیا ہے کہ ادارے کی جانب سے انتہائی درستگی کیساتھ اے پی ایس پر 16؍ جنوری 2014ء کے دہشت گردوں کے خوفناک حملے سے قبل انتباہ جاری کیا گیا تھا۔ اس حملے میں 144؍ طلبا شہید ہوئے تھے۔ نیکٹا کے مطابق، ادارے کی جانب سے 80؍ دہشت گرد حملوں سے قبل درست انتباہ اور بروقت اطلاع دی تھی جن میں سے 24؍ کے متعلق تو ہدف، مقام، مشتبہ ملوث افراد، طریقہ کار وغیرہ کے حوالے سے انتہائی درست حد تک پیشگی اطلاع فراہم کی گئی لیکن اس قدر درست پیشگی معلومات کے باوجود ان حملوں کو روکا نہیں جا سکا۔ اپنی سرکاری ویب سائٹ پر نیکٹا نے بتایا ہے کہ جن حملوں کے حوالے سے ادارے نے انتہائی درست پیشگی اطلاع دی ان میں یہ حملے شامل ہیں: 22؍ ستمبر 2013ء کو پشاور میں سینٹ جانز چرچ پر ہونے والا حملہ جس کے متعلق 12؍ ستمبر 2013ء کو اطلاع جاری کی گئی تھی؛ 29؍ ستمبر 2013ء کو پشاور کے قصہ خوانی بازار کا حملہ جس کیلئے 17؍ ستمبر 2013ء کو اطلاع جاری کی گئی؛ 18؍ جنوری 2014ء کو رزمک گیٹ بنوں میں ہونے والا دھماکا جس کیلئے 19؍ ستمبر 2013ء کو پیشگی اطلاع دی گئی، 11؍ فروری 2014ء کو پشاور کے شمع سینیما میں یکے بعد دیگرے ہونے والے تین دھماکے جس کیلئے پیشگی انتباہ 7؍ جنوری 2014ء کو جاری کیا گیا، 7؍ مارچ 2014ء کو شبقدر چارسدہ میں مقامی کورٹ میں ہونے والا خودکش دھماکا جس کیلئے پیشگی اطلاع 14؍ دسمبر 2013ء کو دی گئی تھی، تفتان میں 8؍ جون 2014ء کو شیعہ زائرین پر ہونے والا حملہ، کراچی ایئرپورٹ کے ٹرمینل ون پر 9؍ جون 2014ء کو ہونے والا حملہ جس کیلئے 29؍ جنوری 2014ء کو الرٹ جاری کیا گیا تھا، 2؍ نومبر 2014ء کو واہگہ بارڈر پر پرچم کی تقریب پر ہونے والا حملہ جس کیلئے 9؍ جون، 6؍ اکتوبر اور یکم نومبر 2014ء کو تین مختلف الرٹ جاری کیے گئے تھے، آرمی پبلک اسکول پشاور پر 16؍ دسمبر 2014ء کو ہونے والا حملہ جس کیلئے 28؍ اگست 2014ء کو الرٹ جاری کیا گیا تھا، 15؍ مارچ 2015 کو لاہور کے یوحنا آباد میں چرچ پر ہونے والا خود کش حملہ جس کیلئے 6؍ جنوری اور 9؍ جنوری 2015ء کو دو مختلف پیشگی الرٹ جاری کیے گئے تھے۔ 2014ء میں نیکٹا کے آپریشنز ونگ کے قیام کے بعد سے ادارے نے خطرے کے 4700؍ الرٹ اور معلوماتی رپورٹس جاری کیں تاکہ صوبائی حکومتیں اور قانون نافذ کرنے والے ادارے زیادہ فعال انداز سے اقدامات کر سکیں۔ نیکٹا کے مطابق، خطرے کے الرٹ جاری کرنا ایک معیاری ایمرجنسی وارننگ سسٹم کا حصہ ہیں تاکہ دہشت گردی سے متعلق واقعات کے حوالے سے انسانی ذرائع سے اور تکنیکی انٹیلی جنس ذرائع سے حاصل ہونے والی معلومات کی بنیاد پر تفصیلات (ایڈوانس انٹیلی جنس) فراہم کی جا سکیں۔ یہ الرٹس مقامی انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو جاری کیے جاتے ہیں تاکہ صورتحال سے نمٹا جا سکے۔ ان الرٹس میں موجودہ سیکورٹی صورتحال، خدشات اور ممکنہ خامیوں کے حوالے سے اطلاعات فراہم کی جاتی ہیں۔ تاہم، نیکٹا کے پاس یہ معلومات موجود نہیں کہ بڑے دہشت گرد حملوں کی انتہائی درست انداز میں پیشگی اطلاع اور الرٹ جاری کرنے کے باوجود انہیں روکنے میں ناکامی کا مظاہرہ کرنے والوں کیخلاف کیا انضباطی کارروائی کی گئی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button