صہیونی فوجی کو تھپڑ مارنے والی بہادر فلسطینی لڑکی اور والدہ پرفردجرم عائد
غاصب صہیونی ریاست اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے 2 ہفتے قبل اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ مارنے اور انہیں گالیاں دینے والی جواں سالہ لڑکی اور اس کی والدہ پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے اس بات کا بھی عندیہ دیا ہے کہ ان کے خاندان کے مزید افراد پر بھی فرد جرم عائد کی جاسکتی ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسرائیل کی فوجی عدالت نے 16 سالہ احد تمیمی اور ان کی والدہ نیرمان پر فرد جرم عائد کرتے ہوئے کہا کہ احد تمیمی کا ساتھ دینے والی ان کی کزن 20 سالہ نور پر بھی فرد جرم عائد کی جاسکتی ہے۔
صہیونی اسرائیلی خبر رساں ادارے ہارٹز کے مطابق فوجی عدالت نے احد تمیمی اور اس کی والدہ کو مزید کچھ دنوں تک فوجی حراست میں رکھنے کا حکم دیتے ہوئے 20 سالہ نور کو آزاد کرنے کا حکم دیا، تاہم اسے بھی 24 گھنٹے بعد رہا کیا جائے گا۔
عدالتی کارروائی کے بعد جاری بیان میں کہا گیا کہ 16 احد تمیمی پراسرائیلی فوجیوں کے فرائض کی انجام دہی میں رکاوٹ ڈالنے، انہیں دھکیلنے، ان پر تشدد کرنے، انہیں گالیاں دینے اور انہیں تھپڑ مارنے جیسے فرد جرم عائد کی گئیں۔
بہادر فلسطینی لڑکی احد تمیمی پر مجموعی طور پر 12 الزامات کے تحت فرد جرم عائد کی گئیں، جب کہ ان کی والدہ نیرمان پر بھی 5 مختلف الزامات کے تحت فرد جرم عائد کی گئیں۔
الزامات ثابت ہونے کی صورت میں انہیں سخت سزاوں اور قید کا سامنا بھی کر پڑ سکتا ہے، جب کہ ان کا مقدمہ کئی ماہ تک عدالت میں چل سکتا ہے۔