دنیا

شیخ زکزکی کو امریکہ، سعودی عرب اور اسرائیل رہا کرنا نہیں دے رہے، اسلامی تحریک

نائیجیریا کی اعلیٰ فیڈرل عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا کہ نائیجیریا کی اسلامی تحریک کے سربراہ شیخ ابراہیم زکزکی اور ان کی اہلیہ کو پینتالیس روز میں غیر مشروط طور پر رہا کردیا جائے، نائیجیریا کی اعلیٰ عدالت نے کہا تھا کہ شیخ ابراہیم زکزکی پر مقدمہ چلائے بغیر جیل میں بند رکھنا انسانی حقوق اور ملک کے آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

خیال رہے کہ اسلامی تحریک کے سربراہ شیخ ابراہیم زکزکی کی صحت مسلسل بگڑتی جا رہی ہے اور نائیجیرین حکام طبی سہولت مہیا کرنے سے دانستہ طور پر گریزاں ہیں۔

تفصیلات کے مطابق نائیجیریا اسلامک موومنٹ کے اراکین کا کہنا ہے کہ حراست کے دوران شیخ ابراہیم زکزکی کی صحت ناساز ہونے کے باوجود اس ملک کے سیکیورٹی حکام ان کو کسی قسم کی سہولت مہیا کرنے سے گریزاں ہیں۔

نائیجیریا میں اسلامی تحریک کے سربراہ شیخ ابراہیم زکزکی کے حامیوں نے گزشتہ مہینوں کے دوران بڑے پیمانے پر مظاہرے کرکے ان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا تاہم اس ملک کی حکومت ظلم پہ ظلم کرتی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ گذشتہ برس دسمبر میں نائیجیریا کی فوج نے زاریا شہر میں اربعین حسینی کی مناسبت سے عزاداری کے جلوس اور شیخ ابراہیم زکزکی کے گھر پر حملہ کر کے سینکڑوں عزاداروں کوشہید کر دیا تھا جبکہ شیخ زکزکی اور ان کی اہلیہ کو شدید زخمی حالت میں گرفتار کر لیا تھا۔

اب عدالت کی جانب سے رہائی کے حکم نامے کے باوجود انہیں امریکہ، سعودی عرب اور اسرائیل کے کہنے پر رہا نہیں کیا جا رہا ہے۔

اسلامی تحریک کے رہنما ”عبدالله دانلادی” نے تسنیم نیوز کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شیخ زکزکی کو علاج کی خاطر بیرون ملک منتقل کرنا نہایت ضروری ہے لیکن انہیں اسرائیل اور سعودی عرب کی خشنودی کی خاطر غیرقانونی طور پر پابند سلاسل کیا ہوا ہے انہیں کسی قسم کی علاج معالجے کی سہولت مہیا نہیں کررہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button