عراق

کامیابی داعش کے خلاف نہیں بلکہ داعش کو بنانے والوں کے خلاف حاصل ہوئی ہے

بغداد (مانیٹرنگ ڈیسک) عصائب اہل حق عراق کے جنرل سیکرٹری نے اپنی گفتگو میں کہا ہے کہ یہ کامیابی داعش کے خلاف نہیں بلکہ داعش کو بنانے والوں کے خلاف حاصل ہوئی ہے۔ذرائع ابلاغ کی بین الاقوامی یونین کی رپورٹ کے مطابق قیس خزعلی تحریک عصائب اہل حق عراق کے جنرل سیکرٹری نے اپنی گفتگو میں کہا ہے کہ یہ کامیابی داعش کے خلاف نہیں بلکہ داعش کو بنانے والوں کے خلاف حاصل ہوئی ہے۔

اس میں کسی کو بھی شک نہیں ہے کہ داعش کو امریکہ نے بنایا اور ہر طرح سے اس فتنے کی حمایت جاری رکھی۔ہماری فتح صرف داعش کے خلاف نہیں تھی بلکہ داعش کے آقاؤں کے خلاف تھی، جو عراق کو تقسیم کرنا چاہتے تھے۔

ہماری کامیابی سعودیہ کے خلاف بھی تھی کیونکہ سعودیہ نے بھی مسلسل داعش کی امداد کی، جس میں مالی امداد اسلحہ اور افراد کی فراہمی بھی شامل ہے۔

یہ کامیابی ان تمام گروہوں کے خلاف تھی جنہوں نے داعش کی مدد کی تاکہ اپنے آقاؤں کو راضی رکھ سکیں۔ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ہم حشد شعبی کی شجاعت، ہمت اور عراق کے دفاع میں ان کی قربانیوں کو یاد رکھیں۔

شیخ خزعلی نے کہا: حشد شعبی نے تمام صوبوں اور شہروں کو آزاد کروانے میں اپنا کردار ادا کیا ہے سوائے دو شہروں کے یعنی کہ الرمادی اور موصل، کیونکہ امریکہ اس بات کا مخالف تھا، کیونکہ وہ اس شہر کو آزاد کرا کر فتح کو اپنے نام کرنا چاہتے تھے، اور ان کے آپریشن کے طریقے کی وجہ سے ان دونوں شہروں کا انفراسٹرکچر تباہ ہو گیا ہے۔

حشد شعبی نے عراق کے ہر شہر کو آزاد کروانے میں اپنا کردار ادا کیا ہے اور کبھی کسی خاص شہر کو اس کی آبادی یا اس کے مذہب پر توجہ کرتے ہوئے اسے پہلے آزاد کرنے پر زور نہیں دیا، جبکہ دوسرے گروہ کسی شہر کو آزاد کر لیتے تو اسے کرد نشین یا سنی نشین علاقہ قرار دے کر اپنا پرچم لہرا دیتے، لیکن حشد نے کبھی ایسا نہیں کیا صرف عراقی پرچم کو ہی ہر شہر پر نصب کیا۔

شیخ خزعلی نے کہا: تحریک عصائب اہل حق نے حشد شعبی سے الحاق سے قبل ہی داعش سے مقابلے کا آغاز کر دیا تھا، اور ابو غريب، ابراہيم بن علي، ضابطیہ کے علاقوں کو داعش سے نجات دلائی تھی۔

تحریک عصائب نے بغداد سامرہ کو سلامتی فراہم کی اور حرمین شریفین عسکریین کا دفاع کیا، اور جرف النصر کے علاقوں کو فتح کرنے میں بھی مدد کی۔

اس کے علاوہ یثرب، ابو عجیل، سید غریب، تکریت، بیجی، الحويجة، الشرقاط ،السعدیہ، الجلولاء، المقدادیه، قره اسی طرح صوبہ نینویٰ کے شہر العبطہ،‌ البعاج، الحضر، الحمدان ،صوبہ صلاح الدین اور بغداد کے علاقوں کو فتح کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

انہوں نے عصائب اہل حق کی جنگی صلاحیت کے بارے میں بتایا ہے کہ یہ گروہ راکٹ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے، اور ان کے گروہ کے بنائے ہوئے راکٹ کو حشد شعبی نے فتح حاصل کرنے کے لیے استعمال کیا ہے، ان میزائلوں میں سے ایک اشتر ہے جو 500 کلو گرام بارود لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے، سعیر 70 کلو گرام، صقر 200 کلو گرام، اور کف عباس میزائل 250 کلو گرام مواد لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

انہوں نے آخر میں اس گروہ کی عراقی سیاست میں حصہ لینے کے حوالے سے کہا: عراقی قانون کے مادہ 5 کے مطابق ان کا گروہ اور حشد شعبی عراقی مسلح افواج کی تابع ہے، اور وہ اس بات کے لیے بھی تیار ہیں کہ جو اسلحہ ان کو داعش سے جنگ کے لیے دیا گیا ہے، اسے عراقی اداروں کو واپس کر دے، اور حشد شعبی کا حصہ ہونے کی وجہ سے وہ عراقی الیکشن میں بھی حصہ نہیں لینگے۔

Share

متعلقہ مضامین

Back to top button