یمن

اسلامی حکومتیں مسلمانوں میں تفرقہ ڈالنے کی پالیسی پر گامزن ہیں

یمن کے سیاسی تجزیہ نگار عبدالسلام جحاف نے یمن پر سعودی عرب کی جارحیت اور بربریت کے سلسلے میں اقوام متحدہ کے کردار کو شرم آور قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ یمن کے بھوکے پیاسے اور نہتے عوام نے سعودی عرب کی قیادت میں 17 ممالک کو تاریخی شکست سے دوچار کردیا ہے۔ یمنی تجزیہ نگار نے محبان اہلبیت اجلاس میں 90 ممالک کے سیاسی اور مذہبی دانشوروں کی شرکت اور مسلمانوں کے درمیان باہمی اتحاد پر مبنی سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ امت مسلمہ کے درمیان اتحاد ہر مسلمان کی آرزو اور تمنا ہے اور اسلامی جمہوریہ ایران ، امت مسلمہ کے درمیان اتحاد اور یکجہتی کے سلسلے میں اپنی ذمہ داریوں پرپورے طریقہ سے عمل کررہا ہے۔ عبدالسلام جحاف نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی طرح اگر دوسرے اسلامی ممالک بھی اتحاد کے سلسلے میں تعاون فراہم کریں تو مسئلہ فلسطین سمیت عالم اسلام کے تمام مسائل حل ہوسکتے ہیں ۔ کیونکہ عالم اسلام کے مسائل کو حل کرنے کے سلسلے میں باہمی اتحاد کی ضرورت ہے اور اسلام دشمن عناصر امت مسلمہ میں تفرقہ جاری رکھنے کو اپنی کامیابی تصور کرتے ہیں جبکہ اتحاد میں اسلام اور مسلمانوں کی فتح ہے۔ یمنی تجزیہ نگار کے مطابق بعض اسلامی حکومتیں مسلمانوں میں تفرقہ ڈالنے کی پالیسی پر گامزن ہیں اور یہ وہی حکومتیں ہیں جو امریکہ کی اتحادی ہیں جن میں سعودی عرب سر فہرست ہے۔ عبدالسلام جحاف نے کہا کہ خطے میں سعودی عرب کے سنگین جرائم کے پيچھے امریکی پالیسیاں کار فرما ہیں اور اس دور کے سچے مسلمان سعودی عرب کی اسلام اور مسلمانوں کے خلاف ریشہ دوانیوں سے اچھی طرح آگاہ ہیں۔ اس نے کہا کہ سعودی عرب آج اسلامی ممالک کے ساتھ دشمنی ، عداوت اور اختلاف کی پالیسی پر گامزن ہے جبکہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات اور اتحاد قائم کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور سعودی عرب کا اسرائیل کے ساتھ گٹھ جوڑ تمام مسلمانوں کے سامنے عیاں ہے۔ یمنی تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور اس کے 17 اتحادی ممالک کی یمن میں شکست یقینی ہے اور یمنی عوام کی گذشتہ ڈھائی سال سے استقامت اور پائداری در حقیقت سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی شکست کا منہ بولتا ثبوت ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button