پاکستان

دھرنے کےخلاف آپریشن کے بعد احتجاج پورے ملک میں پھیل گیا

چودھری نثار کے گھر کے سامنے فائرنگ، ایک شخص جاں بحق، ذرائع کا دعویٰ، شیخوپورہ میں ایم این اے میاں جاوید لطیف شدید زخمی، ہسپتال منتقل، لاہور، راولپنڈی، فیصل آباد سمیت بیشتر شہروں میں مظاہرے، موتروے اور جی ٹی روڈ سمیت اہم سڑکیں بند۔

شیعت نیوز مانیٹرنگ ڈیسک ؛ فیض آباد آپریشن کے بعد ملک بھر میں مظاہروں اور جھڑپوں کا سلسلہ جاری ہے۔  لاہور میں شاہدرہ چوک میں مظاہرین نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔ مظاہرین کے ساتھ جھڑپ کے دوران ڈی ایس پی اعجاز، کانسٹیبل امتیاز اور سلیم زخمی ہو گئے۔  سیالکوٹ میں وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کی حویلی پر مشتعل مظاہرین نے دھاوا بول دیا۔ مشتعل مظاہرین نے حویلی پر پتھراؤ کیا جس سے حویلی کی کھڑکیاں ٹوٹ گئی ہیں۔ پولیس نے موقع پر پہنچ کر مظاہرین کو منتشر کر دیا ہے۔ امدادی ذرائع کے مطابق، سابق وفاقی وزیر داخلہ چودھری نثار کے گھر کے باہر دوران آپریشن فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا ہے۔ تاحال جاں بحق شخص کا نام معلوم نہیں ہو سکا۔ ریسکیو اہلکاروں نے جاں بحق شخص کی لاش کو ہسپتال منتقل کر دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق، چودھری نثار اپنے گھر پر ہی موجود ہیں۔ چودھری نثار کے گھر کے قریب فرنیچر گودام کو آگ لگا دی گئی ہے۔ مظاہرین نے امدادی ٹیموں کو آگ بجھانے سے روک دیا ہے۔ پولیس کا ایک بھی اہلکار مری روڈ پر موجود نہیں ہے۔ مظاہرین مری روڈ اور میٹرو ٹریک پر آزاد نقل و حمل کر رہے ہیں۔ چاندنی چوک سے فیض آباد سٹیشن تک میٹرو ٹریک کا قبضہ ہے۔ تھوڑ پھوڑ کرنے والے مظاہرین کو روکنے والا کوئی نہیں ہے۔ چودھری نثار کی حویلی پر شدید جھڑپ ہوئی ہے اور مظاہرین گھر کا دروازہ توڑ کر اندر داخل ہو گئے ہیں۔ چودھری نثار کے گھر کے ساتھ ملحقہ عمارت میں آگ لگ گئی ہے۔ مظاہرین کی جانب سے آگ کو.بھجانے سے روک دیا گیا ہے۔ شدید بحرانی کیفیت کے باعث عارت کی تیسری منزل پر لگنے والی آگ پھیلنے لگی ہے۔ ادھر، شیخوپورہ کے علاقے بتی چوک پر لیگی رہنماء میاں جاوید لطیف مظاہرین سے مذاکرات کیلئے پہنچے تو مظاہرین نے ان پر حملہ کر دیا اور وہ شدید زخمی ہو گئے۔ سکیورٹی انچارج منظور احمد بھی مظاہرین کے تشدد سے زخمی ہو گئے ہیں جنہیں ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ مشتعل مظاہرین نے پورے شہر میں جگہ جگہ احتجاج کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔ بچے سکولوں میں محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ لوگوں کیلئے گھروں اور دفاتر سے نکلنا مشکل ہو گیا ہے۔ اسلام آباد میں دھرنا ختم کرانے کیلئے آپریشن کے خلاف پنجاب کے مختلف شہروں میں احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ لاہور میں بھی فیروزوالہ کے علاقے امامیہ کالونی میں مظاہرین جی ٹی روڈ پر آ گئے جہاں ٹائر جلا کر لاہور سے گوجرانوالہ جانے والا راستہ بلاک کر دیا گیا۔ احتجاج کرنے والوں نے فیروزوالہ میں ریلوے ٹریک بند کر دیا۔ پولیس اور مظاہرین میں جھڑپ اور لاٹھی چارج پر مطاہرین کی جنب سے جوابی پتھراؤ کیا گیا۔ فیصل آباد کے مختلف علاقوں میں بھی مظاہرے کئے جا رہے ہیں۔ رجانہ چوک میں ٹائر جلا کر ٹریفک بلاک کر دی گئی ہے۔ سمندری کے علاقے میں احتجاج سے سرگودھا روڈ پر ٹریفک معطل ہو گئی ہے۔ مظاہرین کی جانب سے ضلع کونسل چوک میں دھرنا دے کر شہر کا مرکزی چوک بھی بند کر دیا گیا ہے۔ گوجرانوالہ میں چن دا قلعہ بائی پاس پر ڈنڈا بردار کارکن جمع ہو گئے ہیں اور شدید نعرے بازی کر رہے ہیں۔ احتجاج کے باعث ٹریفک روانی معطل ہونے سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔ نارووال میں وزیر داخلہ کے گھر کے باہر پولیس ہائی الرٹ ہے۔ خاردار تاریں لگا کر پولیس کی نفری تعینات کر دی گئی ہے۔ شیخوپورہ کے بتی چوک میں مظاہرین نے سڑک بلاک کر کے گاڑیوں پر پتھراؤ کیا۔ احتجاج کے باعث لاہور، سرگودھا اور فیصل آباد جانے والی سڑک بند ہو گئی ہے۔ قصور میں مظاہرین نے لاہور قصور روڈ کو بند کر دیا ہے۔ اوکاڑہ اور رینالہ خورد میں بھی مظاہرین نے جی ٹی روڈ ٹریفک کیلئے بند کر دی ہے۔ سیالکوٹ میں بھی احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ اگوکی روڈ اور ڈسکہ میں کالج روڈ پر احتجاج کیا گیا۔ قصور میں مظاہرین نے ریلوے روڈ اور لاہور قصور روڈ کو بند کر دیا۔ ٹوبہ ٹیک سنگھ میں ریلی نکالی گئی۔ میرپور آزاد کشمیر میں بھی چوک شہیداں پر احتجاج کیا گیا۔ بہاولپور میں بھی مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے ہیں۔ اچ شریف میں مظاہرین نے الشمس چوک پر احتجاج کیا اور سڑک بلاک کر دی۔ خانیوال میں مظاہرین نے نیازی چوک پر دھرنا دیا اور جی ٹی روڈ بلاک کر دی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button