مقبوضہ فلسطین

برطانوی ارکان پارلیمان کا حماس کو بلیک لسٹ سے نکالنے کا مطالبہ

برطانوی پارلیمنٹ کے ایوان بالا ’ہاؤس آف لارڈز‘ کے کئی سینیر ارکان نے اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کا نام دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔

شیعت نیوزکو موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق گذشتہ روز برطانوی پارلیمان کے ہاؤس آف لارڈز میں حماس پر عائد کردہ پابندیوں کو ختم کرنے اور حماس کو ایک آئینی فلسطینی تنظیم تسلیم کرنے کے حوالے سے بحث کی گئی۔

برطانوی رکن پارلیمنٹ لارڈ رایمونڈ ھیلٹن نے ایک بیان میں کہا کہ انہوں نے غزہ کی پٹی اور غرب اردن کے دورے کے دوران حماس کے مندوبین سے ملاقات کی ہے۔ فلسطین میں اب حالات کافی حد تک بدل چکے ہیں۔ حماس اور تحریک فتح کے درمیان مصالحتی معاہدہ طے پانے کے بعد حماس کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کے لیے اقدامات کرنے میں کوئی امر مانع نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ برطانیہ میں سرکاری، سیاسی ، سماجی اور عوامی حلقوں میں حماس کے حوالے سے مثبت رائے پائی جاتی ہے۔

ایک سوال کے جواب میں لارڈ ھیلمٹن نے کہا کہ اسرائیل کے حامی ارکان پارلیمان نے حماس پر عائد کردہ پابندیاں ختم کرنے اورحماس کا نام دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے نکالنے کی تجویز کی مخالفت کی ہے تاہم کئی ارکان نے اس تجویز کا خیر مقدم کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ حماس کو دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سےنکالنے کے مطالبے کی پرزور حمایت کرتے ہیں۔

اس موقع پر رکن پارلیمان لارڈ فرانک جوڈ نے وزیر مملکت برائے خارجہ امور سے مطالبہ کیا کہ وہ حماس کے ساتھ اسی طرح معاملہ کریں جس طرح آئرلینڈ کی فوج کے ساتھ کیا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حماس ایک جمہوری تنظیم ہے اور عوام کی اکثریت اس کے ساتھ ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button