پاکستان

شیعہ علماء و قائد ین کا شیعہ لاپتہ افراد کی بازیابی کا مطالبہ

شیعیت نیوز: مجلس وحدت مسلمین کے سیکرئٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ بے گناہ شیعہ جوانوں کو فورا ً پیش کیا جائے،اگر ان پر کوئی فرد جرم عائد ہوتا ہے تو انہیں عدالت میں پیش کیا جائے، انہوںنے آرمی چیف ،وزیر داخلہ سمیت وزیر اعظم سے اس معمالے پر سنجیدیگی ظاہر کرنے کا مطالبہ کیا۔

علامہ حسن ظفر نقوی کا انتباہ دیتے ہوئے کہاکہ پوچھو اس ماں سے جس کا بیٹا ۲ سال سے گھر واپس نہیں آیااور نہیں پتا کہ زندہ ہے یا مرگیا، شیعہ لاپتہ عزاداروں کو عدالت میں پیش کیا جائے، یہ کونسی انسانیت ہے کہ ادارے گرفتار کرلیں اور بتائیں بھی نہیں کہ انہیں کہاں رکھا ہے۔

علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے کہا کہ آج ملک بھر سے سینکڑوں کی تعداد میں بے گناہ محب وطن شیعہ علمائے کرام و شخصیات کو ماورائے عدالت اغواء کیا جا چکا ہے، اگر جلد بازیابی عمل میں نہیں لائی گئی توپانچ کروڑ شیعہ مسلمان سڑکوں پر نکل کر ظلم جابر حکمرانوں کا اقتداربہا لے جائیں گے۔

ایم ڈبلیو ایم کے ڈپٹی سیکرئٹری جنرل ناصر عباس شیرازی نے کہاکہ ہماری ملت کے نوجوانوں کو غائب کیا جا رہا ہے،ریاستی اداروں سے ہم یہ پوچھنے میں حق بجانب ہیں کہ کیا یہ نوجوان ملک دشمن سرگرمیوں میں مصروف تھے یا انہوں نے پاکستان کے اداروں یا تنصیبات کونقصان پہنچایا؟ اگر نہیں تو پھر کیوں انہیں گھروں سے اٹھایا جا رہاہے۔۔

شیعہ علما ء کونسل صوبہ سندھ کے رہنماعلامہ ناظر عباس تقوی نے کہاکہ بے گناہ جوانوں کی گرفتاریوں کو ظاہر کر کے انہیں عدالت میں پیش کیا جائے ،وگرنہ ہم اس کے خلاف احتجاج کو سڑکوں پر لانے کا حق رکھتے ہیں

آئی ایس او کے مرکزی صدر نے بھی سینکڑوں لاپتہ شیعہ افراد کا جرم مہدویت کے لشکر کے ساتھ ہونا ہے

علامہ امین شہیدی نے کہاکہ دہشتگردوں کی عدالتوں سے رہائی اور بے گناہ شیعہ جوانوں کو لاپتہ کرنا انتہائی بے حد شر مناک فعل ہے، کسی شیعہ جوان پر کوئی الزام ہے تو اسے لاپتہ کرنے کے بجائے ثبوت کے ساتھ عدالتوں میں پیش کیا جائے، دہشتگردو عناصر اور محب وطن ملت تشیع کو ایک ہی لاٹھی سے ہانکنا بند کیا جائے، ملت تشیع اپنے بے گناہ لاپتہ و اسیر جوانوں اور ان کے خاندانوں کو تنہا نہیں چھوڑے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button