3 محرم: عمر ابن سعد 22 ہزار کا لشکر لے کر کربلا پہنچ گیا، کوفہ میں حبیب اور ابن زیاد کا لشکر آمنے سامنے
شیعیت نیوز: تیسری محرم الحرام یوم جمعہ کو عمر ابن سعد ۵، ۶ اور بقول علامہ اربلی ۲۲ ہزار سوار و پیادے لے کر کربلا پہنچا اور اس نے امام حسین (ع) سے تبادلہ خیالات کی خواہش کی۔ حضرت نے ارادہ کوفہ کا سبب بیان فرمایا۔ اس نے ابن زیاد کوگفتگو کی تفصیل لکھ دی اور یہ بھی لکھا کہ امام حسین (ع) فرماتے ہیں کہ اگر اب اہل کوفہ مجھے نہیں چاہتے تو میں واپس جانے کوتیارہوں ۔ ابن زیاد نے عمر بن سعد کے جواب میں لکھا کہ اب جب کہ ہم نے حسین (ع) کو چنگل میں لے لیا ہے تو وہ چھٹکارا چاہتے ہیں۔ "لات حین مناص”۔ یہ ہرگز نہیں ہوگا۔ ان سے کہہ دو کہ یہ اپنے تمام اعزاواقرباسمیت بیعت بزید کریں یاقتل ہونے کے لیے آمادہ ہوجائیں۔ میں بیعت سے پہلے ان کی کسی بات پر غور کرنے کے لیے تیار نہیں ہوں اسی تیسری تاریخ کی شام کو حبیب ابن مظاہر قبیلہ ابنی اسد میں گئے ا ور ان میں سے جانباز امداد حسینی کے لیے تیار کئے وہ انھیں لارہے تھے کہ کسی نے ابن زیاد کو اطلاع کر دی۔ اس نے ۴۰۰ سوکالشکر بھیج کر اس کمک کو روکوا دیا۔