دہشتگرد جماعت انصار الشریعہ کے بارے میں اہم انکشافات
شیعیت نیوز: انصار الشریعہ کا مرکزی رہنما سروش سب سے اہم سراغ ثابت ہوا، سروش فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا لیکن پیچھے بہت کچھ چھوڑ گیا، سروش کے گھر سے ملنے والے مواد سے پورے گروہ کا کچا چٹھا مل گیا،موبائل فونز، لیپ ٹاپ اور یو ایس بیز میں انصار الشریعہ کا اہم ریکارڈ تھا۔ تفتیشی حکام کے مطابق سروش کے گھر سے ملنے والے ریکارڈ سے پورے گروہ کی شناخت ہوگئی ہے، انصار الشریعہ کے ایک اور گرفتار دہشت گرد نے لندن سے اعلیٰ تعلیم حاصل کر رکھی ہے، تنظیم کے 3دہشتگردوں کے والد پروفیسر ہیں،سروش نے جس پستول سے فائرنگ کی وہ بھی اہم کلیو ثابت ہوا،خول کے فارنزک ٹیسٹ سے کئی کیس حل ہوگئے، سروش کے گھر سے ایک 32بور کا پستول بھی ملا ہے،ملنے والے پستول کا بھی فارنزک ٹیسٹ کرایا جارہا ہے، ذرائع کے مطابق چھاپے میں پولیس کی کم نفری سروش کے فرار کی وجہ بنی، کم نفری کی وجہ سے سروش کے گھر کو گھیرا نہیں جاسکا،سروش نے پولیس کو دیکھتے ہی فائرنگ شروع کردی تھی جس سے ایک پولیس اہلکار شہید اورحساس ادارے کا اہلکار زخمی ہوا، ذرائع کے مطابق انصار الشریعہ انتہائی اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوانوں کی تنظیم نکلی، انصار الشریعہ کے اب تک سامنے آنے والے 3دہشت گردوں کے والد پروفیسر ہیں، انصار الشریعہ کے ایک اور گرفتار دہشت گرد نے لندن سے اعلیٰ تعلیم حاصل کر رکھی ہے،حسان اور سروش سمیت تینوں کے والد تدریس کے شعبے سے وابستہ ہیں،انصار الشریعہ کے زیادہ تر دہشت گرد گلزار ہجری اور سچل کے رہائشی ہیں۔