پاکستان

ریاستی اداروں کی جانب سے شیعہ مراکز میں پڑھنے والے طلبہ کی حراست غیر قانونی ہے ،ایس یو سی

شیعیت نیوز: شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے ریاستی اداروںکی طرف سے حوزہ ہائے علمیہ نجف اشرف، قم اور مشہد مقدس سے آنے والے دینی طلبا کی تحویل، ناروا سلوک اور تشدد پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت ہوش کے ناخن لے،دہشت گردوں کے خلاف خاموش رہنے والے پرامن عوام اور علما کو تنگ نہ کرکے نیکی کمائیں۔اللہ کے عذا ب کو دعوت نہ دیں۔میڈیا سیل کی طرف سے جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ کبیر والا کے نواحی گاوں چک نورنگ سے دینی طلبا مولانا محمد علی کاشفی اور مولانا ناصر عباس کو مبینہ طور پر ریاستی اداروں نے حراست میں لیا ان پر تشدد کیا اور ابھی تک ان کے بارے میں کسی کو کچھ علم نہیں کہ وہ کہاں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت ہوش کے ناخن لے ، دہشت گرد ان سے قابو نہیں ہوتے مگر پرامن طلبا اور علما کو بلاوجہ حراساں کرنا ریاستی اداروں کا وطیرہ بن چکا ہے۔ انہیں اپنی پالیسی پر نظر ثانی کرنی چاہیے۔عراق اور ایران کے حوزہ ہائے علمیہ میں جانے والے طلبا قرآن و حدیث اور فقہ کا علم حاصل کرتے ہیں، اور یہ سلسلہ صدیوںسے جاری ہے۔ ریاستی ادارے غیر قانونی طور پر عوام کو تنگ کرنے کی بجائے ، دہشت گردی کے مراکز کو ختم کریں۔ علامہ سبطین حیدر سبزواری نے کہا کہ زیر حراست طلبا کو فی الفور رہا کیا جائے ، ورنہ راست اقدامات کریں گے۔ملت جعفریہ میں ان ظالمانہ کارروائیوں پر تشویش پائی جاتی ہے۔ہم نے کوئٹہ اور پاراچنار میں سینکڑوں لاشیں رکھ کر بھی امن کی بات کی ، ملکی سلامتی کے خلاف کوئی بات کی اور نہ ہی کسی مسلک کے خلاف نعرے بازی کی۔اس لئے حکومت ہماری خاموشی کو کمزوری نہ سمجھے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button