پاکستان

پنجاب: سی ٹی ڈی نے دو دینی طالب بھائیوں کو اغوا کرلیا، گھر کی خواتین سے بدسلوکی

شیعیت نیوز: کبیروالا کے نواحی علاقے موضع چک نورنگ شاہ بستی کالو والا سے حساس اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے 12 اور 13 جولائی 2017ء کی درمیانی شب دو سگے بھائیوں کو رات گئے اٹھا کر نامعلوم مقام پر لے گئے ہیں۔

دونوں بھائیوں کا جرم نجف الاشرف عراق اور مشہد مقدس ایران میں علم دین حاصل کرنا بتایا گیا ہے۔ محمد علی کاشفی جامعۃ المصطفی العالمیہ کا باقاعدہ رجسٹرڈ طالب علم ہے۔ اور اسی طرح چھوٹا بھائی ناصر عباس حوزہ علمیہ نجف کا طالب علم ہے۔

دونوں بھائی خالصتًا دینی طلاب ہیں اور کسی بھی مذہبی تنظیم سے کسی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

طلاب کے ماموں جو کہ عینی شاہد بھی ہیں بتاتے ہیں کہ رات 12 بجے کے بعد حساس اداروں کے اہلکار تین گاڑیوں پر آئے جن کے نمبرز بالترتیب LEA5317, MN436, MNA7340 تھے۔ محمد علی کاشفی جو علاج کی غرض سے پاکستان آئے ہوئے تھے کو سب گھر والوں کے سامنے اہلکاروں نے تھپڑ بھی مارے اور خواتین کے ساتھ بھی رویہ بدتمیزانہ تھا۔

ناصر عباس کو شادی کے لئے گھر والوں نے بلوایا تھا اور دو ماہ قبل رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئے تھے۔ دونوں بھائیوں کی عمریں 23 اور 21 سال تھیں۔

تشویش ناک بات یہ ہے کہ علم دین کے حصول کے لئے نجف اور مشہد وغیرہ جانا کیا اتنا بڑا جرم ہے کہ دہشتگردوں سے بھی بدتر سلوک کیا جائے؟؟

ملت تشیع جو خود دہشتگردی کا سب سے زیادہ شکار ہے اور ہزاروں شہداء کے جنازے اٹھانے کے باوجود پاکستان زندہ باد کی صدائیں بلند کرتی ہے کے ساتھ یہ کس قسم کا رویہ اختیار کیا جا رہا ہے کہ جنازے بھی ہم اٹھا رہے ہیں اور ہمارے ہی گھروں سے ہمارے علماء، طلباء اور جوانوں کو اٹھایا جا رہا ہے۔۔۔۔؟؟

اور اب اگر ہم ان جبراً گمشدہ ہونے والے طالب علموں کے لئے مہم چلائیں گے اور اس ظلم پر شور مچائیں گے تو زید حامد سے جیسے ذہنی مریض ہمیں بھارتی ایجنٹ قرار دینے کے لئے متحرک ہوجائیں گے، پھر کہتے ہیں کہ شیعہ نسل کشی نہیں ہورہی۔

سوال یہ ہےکہ آخر کس پالیسی کے تحت ملت تشیع کے افراد کو اس طرح اٹھایا جا رہا ہے؟؟ جبکہ قتل کی سینچریاں کرنے والے آزاد دندناتے پھرتے ہیں۔۔۔۔!

ہم اس واقعہ کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اور اٹھائے گئے بیگناہ بھائیوں کی اور اس سے پہلے اٹھائے گئے بیگناہ علماء، طلباء اور جوانوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہو ئے ملت کے قائدین سے گذارش کرتے ہیں کہ وہ سی ٹی ڈی اور ان حساس اداروں کے خلاف عدالت میں کیس دائر کریں جو بلاجواز اور ثبوت آئینی پاکستان کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پاکستانی شیعہ شہریوں کو غائب کررہے ہیں ، ساتھ ہی دنیا بھر میں موجود پاکستانی شیعہ کمیونٹی سے بھی درخواست ہے کہ ہر جگہ پاکستان میں شیعہ جوانوں، علماء اور متحرک کارکنوں کی گمشیدگی کے حوالے سے احتجاج کرنے کے ساتھ ساتھ نواز حکومت کی اس غیر انسانی کاروائیوں پر انسانی حقوق کی تنظیموں کی توجہ اس جانب متوجہ کروائیں ۔
احباب سے گذارش ہے کہ اس پوسٹ کو شیئر کر کے مظلومین کی رہائی میں اپنا کردار ادا کریں۔

ذیل میں اٹھائے گئے بیگناہ طلباء اور ان کے تعلیمی ریکارڈ کی تصاویر بھی اپلوڈ کی جا رہی ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button