مشرق وسطی

بحرینی حکمرانوں کا عوام کے مذہبی حقوق پر ڈاکہ، مرکزی نمازجمعہ پر پابندی کو ایک سال بیت گیا

بحرینی آل خلیفہ حکومت کی جانب سے انسانی حقوق کی پامالی کے بدترین ریکارڈکے ساتھ ساتھ بحرینی عوام کے مذہبی جذبات اور حقوق پر ڈاکہ زنی کا سلسلہ بدستور جاری رکھا ہوا ہے اور مسلمانوں کی مذہبی عبادات رسومات اور آزادیوں پر پابندی کے احکامات کوبحرینی حکومت نے آئے روز مشغلہ بنا رکھا ہے ، جس میں الدارز شہر کی مرکزی نماز جمعہ پرپابندی بھی شامل ہے جس کومسلسل ایک سال بیت چکا ہے ۔

اس جمعة المبارک کے دن بھی بحرین کے سیکورٹی اہلکاروں نے منامہ کے محصور علاقے الدراز میں شیعہ مسلمانوں کو نماز جمعہ ادا کئے جانے سے روکے رکھا۔ قبل ازیںماہ رمضان جیسے مقدس ماہ بھی شہریوں کو زبردستی نماز جمعہ کے انعقاد سے روکے رکھا ۔ اللولوہ ٹی وی کے مطابق بحرینی عوام نے رمضان المبارک کے مہینے میں جمعے کے روز مسجد امام جعفر صادق(ع)میں فرادا نماز ادا کی۔

دوسری جانب بحرین کے مختلف شہروں اورعلاقوں میں جمعے کے روز بھی بحرینیوں نے حکومتی اقدامات کے خلاف مظاہرہ کیا اور آل خلیفہ حکومت کی جارحیت میں شہید ہونے والوں سے اپنی وفاداری کا اعلان کیا۔واضح رہے کہ آل خلیفہ کی حکومت نے 23 مئی کو بحرین کے نامور عالم دین آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کے گھر اور بحرینی عوام کے اجتماع پر حملہ کر دیا تھا جس کے نتیجے میں 6 افراد شہید اوردو سو سے زائد زخمی ہوگئے تھے جبکہ دوسوچھیاسی افراد کو گرفتار کر لیا گیاتھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button