پاکستان

گیس کے بحران کا خدشہ، سعودی خوشنودی کے لئے نواز حکومت نے قطر سے گیس معاہدہ منسوخ کردیا

شیعیت نیوز: سعودی عرب سمیت دیگر خلیجی ممالک کی جانب سے قطر کیساتھ تعلقات ختم کرنے کے اعلان کے چند روز بعد پاکستان نے بھی قیمت میں اضافے کی بنا پر”گوادر نوابشاہ“ پائپ لائن منصوبہ منسوخ کر دیا۔ ”ذرائع کے مطابق نواز حکومت نے تہران پر امریکی پابندیوں کے بعد پاک ایران گیس پائپ لائن کے متبادل 2 ارب ڈالر کے ”گوادر نوابشاہ“ ایل این جی پائپ لائن پراجیکٹ کو قیمت میں اضافے کی وجہ سے منسوخ کر دیا۔ اس سے قبل قطر اور ایران پاکستان کو گیس فراہم کرنے کیلئے کوشاں تھے تاہم امریکی حکومت کی جانب سے پاکستان پر ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کو منسوخ کرکے ایل این جی ڈیل سائن کرنے کے حوالے سے دباؤ تھا۔ ایک حقیقت یہ بھی ہے کہ نیشنل اکنامک کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی نے قیمت کے تعین کے بعد اس منصوبے کی منظوری دی تھی تاہم اس کے باوجود اسے اضافی قیمت کی بنیاد پر منسوخ کر دیا گیا ہے۔

امریکی دباؤ کے بعد بالآخر پاکستان نے قطر کیساتھ ایل این جی کی فراہمی کا معاہدہ کیا جس کی شراکت دار زیادہ تر کمپنیاں امریکی، جاپانی اور یورپی تھیں تاہم اب حالیہ پیشرفت میں قطر نے پاکستان میں ایل این جی گیس پائپ لائن بچھانا شروع کر دی ہے۔ اس منصوبے کی تجویز جنوری میں امیر قطر شیخ تمیم بن حماد بن خلیفہ الثانی کے دورے کے دوران دی گئی تھی۔ پاکستانی حکومت کی جانب سے حالیہ اقدام تہران کیلئے دھچکا نہیں ہوگا بلکہ اس سے چین کو نقصان پہنچے گا کیونکہ پاکستان اور چین نے 2015ء کے دوران گوادر نوابشاہ ایل این جی پائپ لائن اور بولی کے عمل کے ذریعے ایل این جی ٹرمینل جاری کرنے کے معاہدے پر دستخط کیے تھے۔ یہ فیصلہ رواں ماہ کے آغاز میں وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت ہونیوالے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا جس دوران وزارت پٹرولیم کو گوادر نوابشاہ ایل این جی ٹرمینل اور پائپ لائن منصوبے کو منسوخ کرنے اور فوری طور پر کراچی کے پورٹ قاسم پر نئے ایل این جی ٹرمینل کے قیام کیلئے کام شروع کرنے کی ہدایت کی گئی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button