پاکستان

پنجاب میں جعفرجتوئی، غضنفر تونسوی سمیت چار ذاکرین پر پابندی

شیعیت نیوز: پنجاب حکومت نوٹیفیکیشن کے مطابق متحدہ علماء بورڈ پنجاب کی جانب سے صوبہ پنجاب میںچار ذاکریں پر پابندی عائد کردی ہے۔

ذرائع کے مطابق یہ پابندی صوبہ میں امن و امان اور فرقہ وارانہ تقاریر انتشار کو پھیلانے سے روکنے کے لئے لگائی گئی ہے۔

جن ذاکرین پر پابند ی عائد کی گئ ی ہے ان میں, غلام جعفر جتوئی ، غضنفر عباس تونسوی، محمد علی حسین کھرل، ملازم حسین ڈوگر شامل ہیں۔

نوٹیفیکیشن کے مطابق ان چار وں ذاکرین کو پنجاب میں کہیں بھی تقریر کرنے سے روک دیا گیا ہے۔

نفرت آمیز تقریر کرنے پر ان چار ذاکرین پر پابندی لگانے والی پنجاب و نواز حکومت کیا یہ بتانا پسند کرے گی کہ آیا کب طاہر اشرفی، خادم حسین ڈھلوں،حنیف جالندھری، عبد المجید ندیم شاہ، احمد لدھیانی،مولوی عبد العزیز جیسے دہشتگردوں کی تقریر  پر پابندی اور انکی نقل حمل کو روکنے کے لئے کیا اقدامات اُٹھائے گئے ہیں ، کیا ان جیسے دہشتگردوں کی تقاریر و کفتگو پاکستان میں ہزاروں معصوموں کی قتل کا باعث نہیں بنی، کیا ان کی تقاریر داعش کی اعلامیہ حمایت میں نہیں ہوتی؟ کیا ان کی آزادانہ نقل و حمل ملک کی سلامتی کے لئے خطرہ کا باعث نہیں؟ تو پھر ان پر پابندی کیوں عائد نہیں کی جاتی ؟

a207ed8b-5c45-42c0-944c-f9a12b6a726e.jpg

 

 

متعلقہ مضامین

Back to top button