پاکستان

22 مئی یوم تاسیس آئی ایس او پاکستان کے موقع پر مرکزی صدر کا پیغام

شیعیت نیوز:امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر سید سرفراز نقوی نے تنظیم کے یوم تاسیس کی مناسبت سے اپنے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ 22 مئی کو خدا کی طرف ہجرت کرنے کی راہ اپنانے والے چند امامیہ نوجوانوں نے خداوند عالم کے اس عظیم فرمان کہ "تم میں سے ضرور ایک گروہ ہونا چاہئے جو نیکی کا حکم دے اور برائی سے روکے” کو سامنے رکھتے ہوئے ایک الہی کارواں آئی ایس او کی بنیاد رکھی۔ امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان 45 سالہ جدوجہد کی ایک ایسی روشن حقیقت ہے، جس کے اثرات و ثمرات کا وزن معاشرے میں واضح طور پر محسوس کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1972 سے 2017 مشکلات، قربانیوں، سختیوں اور شہادتوں کی ایک ایسی داستان ہے کہ جس میں ہر دور میں پوری شدت کے ساتھ ہمارے مدمقابل طوفانوں اور آندھیوں نے جوانوں کا راستہ روکنا چاہا، حالات کی تیز دھوپ نے چاہا کہ ان کے حوصلے پست ہوجائیں، لیکن تاریخ کے سینے میں یہ 45 سال گواہ ہیں کہ راہیان کربلا نے ہر مشکل کا سامنا کیا، ہر رکاوٹ کو عبور کیا لیکن یہ حی علی خیر العمل کا پرچم جو کربلا سے درس حریت لیتے ہوئے سربلند کیا تھا، اسے سرنگوں نہیں ہونے دیا۔

انہوں نے کہا بیشک یہ لطف پروردگار ہے اور تائید امام عصر تھی کہ چند جوان بے سروسامانی اور غربت کے عالم میں اٹھے اور وسائل کی کمی کے باوجود اس نورانی پیغام کو پورے پاکستان میں پھیلایا۔ سید سرفراز نقوی نے کہا کہ آئی ایس او کے یہ نوجوان اس دور میں اسلام کے نمائندے بن کر ابھرے کہ جب تعلیمی اداروں میں دین کی بات کرنیوالوں اور باریش جوانوں کو تنقید کا نشانہ بنایا جاتا تھا، ایسے مشکل حالات میں آئی ایس او نے جوانوں کو کمیونزم اور سوشلزم کی دلدل سے نکال کر ایک نئی شناخت عطا کی اور تعلیمی رشد عطا کرنے کیساتھ ساتھ ان کے فکری شعور کو اجاگر کرتے ہوئے جوانوں کو ایک عالمی نہضت کے ساتھ مربوط کر دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہی وجہ تھی کہ جب امام خمینی بت شکن نے پرچم انقلاب کو بلند کیا اور لاشرقیہ لاغربیہ کا نعرہ بلند کرتے ہوئے تمام نام نہاد سپرپاورز اور استعماری طاقتوں کو بے نقاب اور بے وقعت کیا تو امام راحل کے روحانی فرزندان نے سرزمین پاکستان پر پورے شعور کیساتھ اس انقلاب کا ادراک کیا اور اس انقلابی روح کو پاکستان کے گوشے گوشے میں بھر دیا اور وہ استعمار دشمنی کا پرچم جس کو خمینی بت شکن نے بلند کیا، سرزمین پاکستان پر شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی اس کے علمبردار بنے۔

انہوں نے کہاکہ آئی ایس او پاکستان تعلیمی شعور کو بڑھانے کے ہدف پر آج بھی گامزن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سرزمین پاکستان پر پہلی بار مردہ باد امریکہ کا نعرہ بھی اسی پلیٹ فارم سے بلند ہوا، آئی ایس او کے تیزی سے پھیلتے پیغام کو دیکھ کر وقت کے حکمرانوں نے اس شجرہ طیبہ کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کیلئے ناکام سازشیں کیں اور کہا کہ اس تنظیم کو فوری طور پر کچل دیا جائے، لیکن عزم کی پختگی تائید خدا بن کر شامل حال ہوئی، مقصد کی حقانیت نے مشکلات کو حقیر بنا دیا، نظریہ و خلوص جیسی طاقتوں نے جذبات ماند نہیں پڑنے دیئے، گو کہ اسلام دشمن طاقتوں نے بزدلی کا ثبوت دیتے ہمارے عظیم قائد علامہ سید عارف حسین الحسینی کو ہم سے جدا کر دیا، ہمارے دلوں کو زخمی کیا، لیکن اس کارواں نے شہدا کے خون ناحق سے مشعلیں جلا کر اپنا سفر جاری رکھا۔

سید سرفراز نقوی نے بتایا کہ یہ شہادتوں کا سفر کربلا سے تازگی لیتے ہوئے جاری و ساری ہے، اسوہ حسینی پر چلتے ہوئے آئی ایس او کو یہ فخر حاصل ہے کہ وہ شہدا کی وارث ہے، یہ شہدا کے پاک و پاکیزہ خون کی آبیاری کا اثر ہے، آج آئی ایس او ایک تناور درخت کی شکل اختیار کر چکی ہے اور ہزاروں نوجوان اس کے سایہ عاطفت میں منزل کی طرف گامزن ہیں، مقام شکر ہے کہ آج ہم اس نعمت پروردگار کا 45 واں یوم تاسیس منا رہے ہیں۔ یہ دن جہاں تشکر کا دن ہے وہیں محاسبہ اور تجدید عہد کا دن ہے، اس دن تجدید عہد کرنا ہے کہ ہم ماضی کی طرح اپنے سفر کی پہلے سے کہیں زیادہ منظم اور مستحکم انداز میں جاری رکھیں گے ہم اس پر بارگاہ الہی میں شکر گزار ہیں کہ ہمارا ماضی تابناک اور تابندہ ہے اور اس وقت ہم پورے وجود کے ساتھ میدان میں موجود ہیں اور ایک روشن مستقبل کی امید کیساتھ آگے بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایس او ،پاکستان میں الہیٰ واسلامی قدروں کے احیاء کے لئے سرگرم عمل ہے یہی اس تنظیم کے بنیادی اہداف و مقاصد میں سے ایک ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایس او پاکستان کے اہداف میں سے ایک ہدف یہ بھی ہے کہ سرزمین پاکستان پر حقیقی اسلام کے دشمنو ں کو عیاں کرنا اور حقیقی اسلام کی نمائندہ طاقتوں کو متعارف کروانا بھی ہے اسی لئے آئی ایس او پاکستان نے امریکہ، اسرائیل سمیت اسلام دشمن عناصر طاقتوں کے چہرہ کو اس سرزمین پر بے نقاب کیا اور ساتھ ہی ساتھ علماء کرام کے ذریعے حقیقی اسلام کو معاشرہ میں عام کرنے میں اہم کردا بھی ادا کیا۔ آئی ایس او پاکستان نے تعلیمی شعور کو بڑھانے کے ہدف پر آج بھی گامزن ہے۔ سید سرفراز نقوی کا کہنا تھا کہ کارکنا ن و مسئولین کے نام پیغام میں کہنا تھا کہ یہ دن تجدید کا عہد ہے اپنے اہداف کے حصول کیلئے ایک بار پھر سے نئے جوش و جذبہ اور تجدید عہد کرتے ہوئے پرعزم ہوکر معاشرہ میں الہیٰ اقدار کے احیاء کیلئے سرگرم عمل ہو جائیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button