مقبوضہ فلسطین

اسرائیل کے سامنے جھکنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا:البرغوثی

مقبوضہ بیت المقدس (مانیٹرنگ ڈیسک )اسرائیلی جیل میں بھوک ہڑتال کرنے والے اسیران کے قائد اور تحریک فتح کے مرکزی رہ نما مروان البرغوثی نے کہا ہے کہ وہ بھوک ہڑتال کو منطقی انجام تک جاری رکھیں گے۔اطلاعات کے مطابق بھوک ہڑتالی فلسطینی اسیر رہ نما مروان البرغوثی نے بین الاقوامی پارلیمانی اداروں کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں بھوک ہڑتال کی وجوہات کا ذکر کرنے کے ساتھ ساتھ دنیا کو بتایا ہے کہ فلسطینی اسیران بھوک ہڑتال پر کیوں مجبور ہوئے ہیں۔

اپنے مکتوب میں انہوں نے عالمی رہنماؤں کو لکھا ہے کہ جب میرا مکتوب آپ تک پہنچے گا اس وقت اسرائیل اپنی فوج کے ذریعے فلسطینی اسیران کو دباؤ میں لانے اور دیگر مکروہ حربے استعمال کررہا ہوگا۔

تحریک فتح کے مرکزی اسیر رہ نما اور رکن پارلیمنٹ مروان البرغوثی کی طرف سے یہ مکتوب یورپی پارلیمنٹ، عرب پارلیمان اور دنیا کے دوسرے ممالک کی پارلیمنٹ کو ارسال کیا گیا ہے۔البرغوثی نے لکھا ہے کہ بھوک ہڑتال اپنے سلب شدہ حقوق کے حصول کا ایک آئینی حق ہے۔ صہیونی حکام نےاسیران کے عالمی سطح پر مسلمہ حقوق سلب کرنا شروع کررکھے ہیں۔ اس لیے اسیران اپنے حقوق کے حصول کے لیے خالی پیٹ کی جنگ(بھوک ہڑتال) پر مجبور ہوئے ہیں۔

خیال رہے کہ فلسطینی اسیران نے 17 اپریل کو مروان البرغوثی کی قیادت میں اجتماعی بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ یہ ہڑتال آج نویں روز میں جاری ہے۔ بھوک ہڑتال میں ابتدائی طور پر 1500 فلسطین اسیران نے حصہ لیا تھا اور اب ان کی تعداد میں مزید اضافہ ہوچکا ہے۔مروان البرغوثی کا مکتوب 47 ملکوں کی نمائندہ عالمی پارلیمنٹ کو بھی ارسا ل کیا گیا ہے۔

اپنے اس مکتوب میں انہوں نے بھوک ہڑتال کو مطابات پورے ہونے تک جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اسیران پر زور دیا ہے کہ وہ دشمن پر ثابت کردیں کہ فلسطینی اسیران کی ثابت قدمی کو دنیا کوئی طاقت نہیں توڑ سکتی۔

ان کا کہنا ہے کہ بھوک ہڑتال کی مشکلات کےباوجود تمام اسیران کے حوصلے بلند ہیں اور ہم بھوک ہڑتال کو اس کے انجام تک پہنچائیں گے۔اسرائیل جب تک ہمارے مطابات تسلیم نہیں کرے گا ہم اس وقت تک ہڑتال ختم نہیں کریں گے۔

اپنے مکتوب میں البرغوثی نے صہیونی زندانوں کی کیفیات کے بارے میں بھی عالمی برادری کو آگاہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جب میرا یہ مکتوب سامنے آئے گا اس وقت بھوک ہڑتالی اسیران کے خلاف صہیونی ریاست مکروہ ہتھکنڈے استعمال کررہی ہوگی۔

ان کا کہنا ہے کہ ہم نہ خاموش ہوں گے ، نہ ہمت ہاریں گے اور نہ ہی دشمن کی شرائط پر سرتسلیم خم کریں گے۔ ہماری جدو جہد اسیران کے جائز حقوق کے حصول کے لیے ہے۔ اسے جاری رکھاجائے گا۔ اسرائیل طاقت کے ذریعے اسیران کے حقوق کو دبا سکتا ہے نہ ہی طاقت کے ذریعے ان کی بھوک ہڑتال کوختم کرسکتا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button