یمن

سعودی اتحادیوں کے فوجی ٹھکانوں پر یمنی فوج کا میزائلی حملہ

یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس نے یمن کے مغربی علاقے المخا میں سعودی فوجی اڈوں پر قاہر دو میزائلوں سے حملہ کیا اور جبل النار کے علاقے میں سعودی فوجیوں اور ان کے اتحادیوں کی پیشقدمی کو ناکام بنا دیا-

خبروں میں کہا گیا ہے کہ یمنی فوج کی کارروائی میں سعودی اتحادی فوج میں شامل سوڈان کا ایک کمانڈر اور کئی سوڈانی فوجی ہلاک ہو گئے جبکہ ان کی کئی گاڑیاں بھی تباہ ہو گئیں-

سوڈانی فوج نے بھی اپنے پانچ فوجیوں اور ایک کمانڈر کی ہلاکت کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے بائیس فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں-

یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے میزائل یونٹ نے گذشتہ اٹھائیس مارچ کو قاہر دو بیلیسٹک میزائل کی رونمائی کی تھی اور خمس مشیط میں ملک خالد ایئربیس پر قاہر دو نامی تین میزائلوں سے حملہ کیا تھا-

واضح رہے کہ قاہرایک نامی بیلسٹک میزائل اس سے بھی زیادہ اپ گریڈ ہے اور وہ چار سو کلومیٹر کے فاصلے تک مار کر سکتا ہے-

یمنی فوج نے منگل کو بھی صوبہ صنعا کے علاقے نہم میں سعودی فوجی اتحادیوں کے ٹھکانوں پر زلزال دو نامی میزائلوں سے حملہ کیا تھا-

دوسری جانب یمن کے وزیر خارجہ نے اقوام متحدہ کو ایک خط ارسال کر کے یمن کے لئے ایران کے ہتھیاروں کی ترسیل پر مبنی سعودی عرب کے دعوے کو مسترد کیا ہے-

سبا نیٹ نیوز ویب سائٹ نے خب ردی ہے کہ یمن کے وزیر خارجہ ہشام شرف نے صنعا میں اقوام متحدہ کے انسانی امور کے کوارڈینیٹر جیمی مک گولڈ سے ملاقات کر کے انہیں ایک مراسلہ سونپا ہے جس میں سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے اس دعوے کی سختی کے ساتھ تردید کی گئی ہے کہ ایران، یمن کے لئے اسلحہ ارسال کر رہا ہے-

انہوں نے کہا کہ جارح اور غاصب قوتوں نے یمن کے صوبہ الحدیدہ کو فوجی علاقہ اعلان کر دیا ہے جبکہ الحدیدہ بندرگاہ، یمن کی اہم ترین بندرگاہ ہے اور عوام کے لئے ادویات و خوراک کی اسّی فیصد کھیپیں یمنی اسی بندرگاہ سے پہنچتی ہیں اور یمن میں انسان دوستانہ امداد بھی اسی بندرگاہ سے آتی ہے-

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادی الحدیدہ بندرگاہ کے راستے ایرانی ہتھیاروں کی ترسیل کا دعوی کر کے اس بندرگاہ کی ساکھ خراب کرنا چاہتے ہیں-

ان کا کہنا تھا کہ اگر الحدیدہ بندرگاہ کو بند کیا گیا تو یمن میں بھوک مری اور زیادہ پھیل جائے گی کیونکہ اس وقت پورا یمن جارح قوتوں کے سخت محاصرے میں ہے-

یمن کے وزیرخارجہ نے کہا کہ ایران کے ذریعے یمن کو ہتھیاروں کی ترسیل کا دعوی محض پروپیگنڈہ ہے اور اگر جارح قوتوں کے پاس اس سلسلے میں کوئی ثبوت موجود ہے تو وہ پیش کریں۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات سب جانتے ہیں کہ یہ دعوی صرف الحدیدہ بندرگاہ کو بند کرنے کے لئے کیا گیا ہے-

متعلقہ مضامین

Back to top button