مقبوضہ فلسطین

اسماعیل ھانیہ کے قتل کی دھمکی صہیونی دشمن کی دہشت گردی کا ثبوت ہے:حماس

مقبوضہ بیت المقدس (مانیٹرنگ ڈیسک )اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے اسرائیلی وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین کے اس بیان کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے جس میں اس نے حماس کے سینیر رہ نما اور سابق وزیراعظم اسماعیل ھنیہ سمیت جماعت کی قیادت کو شہید کرنے کی دھمکی دی ہے۔

اطلاعات کے مطابق حماس کے ترجمان سامی ابو زھری نے پریس کو جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ حماس کے عسکری کمانڈر مازن فقہا کی شہادت اور اسماعیل ھنیہ سمیت جماعت کی قیادت کو قتل کی دھمکیاں صہیونی دشمن کی دہشت گردی کا واضح ثبوت ہیں۔

ترجمان نے اقوام عالم پر زور دیا کہ وہ صہیونی ریاست کی دہشت گردی کے خلاف مضبوط موقف اختیار کریں،نصرت فلسطین کی کوششوں کے ساتھ فلسطینیوں کو اپنےحقوق کے دفاع اور صہیونی دشمن کی دہشت گردی کے خلاف مزاحمت میں مدد کریں۔

خیال رہے کہ اسرائیل کے انتہا پسند وزیر دفاع آوی گیڈور لائبرمین نے اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کی مرکزی قیادت کو قاتلانہ حملوں میں شہید کرنے کی دھمکی دی ہے اور ساتھ ہی کہا ہے کہ اسرائیلی حکومت حماس کو کچلنے کے لیے گذشتہ ایک سال سے نئی حکمت عمل مرتب کررہی ہے۔

ایک بیان میں اسرائیلی وزیر دفاع نے کہا کہ حماس کی صف اول کی قیادت ہمارے نشانے پر ہے اور ہم حماس کے بڑے بڑوں کو کسی بھی وقت نشانہ بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے حماس کے سینیر رہنما اسماعیل ھنیہ سمیت دیگر مرکزی قائدین کو قاتلانہ حملوں میں شہید کرنے کی دھمکی دی۔

لائبرمین کا یہ بیان اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 7 نے نقل کیا ہے۔ ٹی وی رپورٹ کے مطابق لائبرمین کا کہنا ہے کہ جون 2016ء کے بعد سے حکومت حماس کو کچلنے کے لیے ایک نئی حکمت عملی پر غور کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو کوئی غزہ کے بارے میں ہماری پالیسی کو دیکھنا چاہتا ہے ہم اسے بتا دینا چاہتے ہیں کہ ہماری پالیسی ذمہ دارانہ، ناقابل تغیر اور مضبوط ارادوں پر مبنی ہے۔

عبرانی ٹی وی کے مطابق لائبرمین نے یہ بیان غزہ سے فلسطینی علاقوں تک کھودی گئی 15 سرنگوں کی موجودگی کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں جاری کیا۔انہوں نے کہا کہ غزہ سے سنہ 1948ء کے علاقوں میں کسی سرنگ کی موجودگی کا سراغ نہیں ملا۔ اگر ایسی سرنگیں کھودی گئی ہیں تو بھی ان کی تعداد بہت کم ہوگی۔

لائبرمین سے پوچھا گیا کہ آپ نے کہا تھا کہ وزارت دفاع کا عہدہ سنھبالنے کے بعد حماس کے سابق وزیراعظم اسماعیل ھنیہ کو 48 گھنٹوں کے اندر اندر قاتلانہ حملے میں شہید کیاجائے گا۔ انہوں نے جواب دیا کہ ھنیہ سمیت اسرائیل کے دشمن عناصر کو کسی بھی وقت ‘ہٹ‘ کیا جاسکتا

متعلقہ مضامین

Back to top button