مشرق وسطی

انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں شرکت کی پاداش میں بحرینی سرگرم کارکن کا پاسپورٹ ضبط

شیعیت نیوز: بحرینی عوام پر حکومتی تشدد کی بات کرنا اور اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے اجلاس میں شرکت بھی آل خلیفہ حکومت کے نزدیک جرم ٹھہرا ۔ بحرینی سیکورٹی حکام نے انسانی حقوق کی سرگرم کارکن ابتسام الصایغ کو بحرین واپس پہنچتے ہی انٹر نیشنل ائر پورٹ پر حراست میں  لے کر کئی گھنٹے تفتیش کے بعد پاسپورٹ ضبطگی کے بعد رہا کیا۔

االلؤلؤة ٹی وی کے مطابق وہ بحرینی وفد کے ہمراہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کونسل کے کی 34ویں اجلاس میں شرکت کے لئے جنیوا گئی تھیں انہیں جنیوا سے واپسی پر بحرین کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر کئی گھنٹے کے لئے ازیر تفتیش رکھا ۔

بعض انسانی حقوق کے سرگرم کارکنوں نے بتایا ہے کہ بحرینی حکام نے کئی گھنٹوں تک ابتسام الصیغ کو ائر پورٹ پر تفتیش کے بہانے روک کر زہنی تشدد سے دوچار کئے رکھا بعدازاں ان کا بحرینی پاسپورٹ ضبط کرنے کے بعد اسے رہا کیا۔

انسانی حقوق کے کارکنوں کا مطلب یہ ہے کہ ابتسام الصایغ اب کسی بھی انسانی حقوق کے پروگرام ، تقریب یا زاتی مصروفیات کی بنا پر بحرین سے باہر نہیں جا سکیں گی ۔

قبل ازیں بھی بحرینی حکام کئی بار انسانی حقوق کے سرگرم کارکنوں پر سفری پابندیاں عائد کرنے کی مرتکب ہو چکی ہے تاکہ اس کے بحرینی عوام پر ڈھائے جانے والے مظالم کو عالمی برادری کے سامنے آنے سے روکا جا سکے۔

واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 34ویں اجلاس کے دوران اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر زید رعد الحسین نے بحرینی حکام کی جانب سے سیاسی اور انسانی حقوق کے کارکنوں ، سیاسی ناقدین اور سول سوسائٹی کے اداروں پر پابندیوں اور کریک ڈاون پر سخت تنقید کرتے ہوئے ان اقدامات کو بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button