یمن

جنوبی یمن پر سعودی عرب کی فضائی بمباری میں عورتوں اور بچوں سمیت متعدد یمنی شہری شہید

سعودی حکومت کے لڑاکا طیاروں نے  صبح ایک بار پھر جنوبی صوبے تعز کے رہائشی علاقوں پر بمباری کی اور نہتے شہریوں کو اپنی جارحیت کا نشانہ بنایا ہے۔ اس حملے میں ایک ہی خاندان کے چھے افراد شہید ہوگئے جن میں چار کم سن بچے بھی شامل ہیں۔
سعودی عرب کے لڑاکا طیاروں نے صوبہ حدیدہ اور تعز کو ملانے والے ایک پل کو بھی اس وقت بمباری کا نشانہ بنایا جب یمنی عوام کے لیے ایندھن اور خوراک لے جانے والے چند ٹرک وہاں سے گزر رہے تھے۔ اس حملے میں ایک ٹرک ڈرائیور شہید اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔
ایک اور اطلاع کے مطابق صوبہ صعدہ کے علاقے الزور میں سعودی عرب کے لڑاکا طیاروں نے عام شہریوں کو لے جانے والی ایک گاڑی کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں، ایک بچہ شہید اور نو افراد زخمی ہوگئے۔
سعودی عرب کی وحشیانہ جارحیت کے جواب میں یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے جنوبی سعودی عرب کے علاقے نجران میں واقع رجلا نامی فوجی اڈے کو زلزال دو میزائل سے نشانہ بنایا ہے۔
یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے جازان کے علاقے میں واقع ام القطب اور الکرس نامی سعودی فوجی اڈوں پر حملے کیے ہیں۔
صعنا میں عسکری ذرائع نے بتایا ہے کہ یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوان، سعودی اتحاد کے کرائے کے فوجیوں کے ساتھ شدید لڑائی کے بعد بحیرہ احمر کے کنارے واقع ساحلی شہری المخا کے قریب پہنچ گئے ہیں۔
اس پیشرفت کو سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کی بڑی شکست قرار دیا جارہا ہے۔
اس سے پہلے بدھ کے روز یمنی فوج اور عوامی رضاکار فورس کے جوانوں نے آبنائے باب المندب کے قریب ایک فوجی علاقے کو میزائل حملے کا نشانہ بنایا تھا جس کے نتیجے میں سعودی اتحاد کا ایک فوجی کمانڈر میجر جنرل احمد سیف الیافی اپنے متعدد ساتھیوں سمیت ہلاک ہوگیا ہے۔
دوسری جانب اقوام متحدہ کے انسانی امداد کے کوآرڈی نیٹر نے یمن میں انسانی صورتحال کو انتہائی ابتر قرار دیتے ہوئے سعودی عرب کو اس کا اصل ذمہ دار قرار دیا ہے۔
جیمی مک گولڈرک نے بدھ کے روز صنعا میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب جارحیت اور محاصرے کی وجہ سے سات ملین سے زیادہ یمنی شہری اپنی غذائی ضروریات پوری کرنے سے قابل نہیں ہیں۔
سعودی عرب نے مارچ دوہزار پندرہ سے امریکہ اور بعض عرب ملکوں کے ساتھ مل کر مشرق وسطی کے غریب اسلامی ملک یمن کو جارحیت کا نشانہ بنا رکھا ہے جس کے نتیجے میں گیارہ ہزار سے زائد یمنی شہری شہید اور ہزاروں زخمی ہوئے ہیں۔
سعودی عرب یمن میں اپنی کٹھ پتلی حکومت کو اقتدار میں لانے کی غرض سے یمنی عوام کو جارحیت کا نشانہ بنا رہا ہے اور اس ملک بنیادی تنصیبات کو تباہ کردیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button