پاکستان

کراچی: ایم ڈبلیو ایم کی جانب سے آل پارٹیز کانفرنس ، دہشتگردوں اور سہولت کاروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ

شیعیت نیوز: سانحہ سیہون شریف اور ملک بھر میں دہشت گردی کے واقعات کیخلاف آج ایم ڈبلیو ایم کے صوبائی دفتر کے باہر پیپلز پارٹی کے رہنما نجمی عالم، ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی ساجد احمد، پاکستان عوامی تحریک کے قیصر اقبال، سنی تحریک کے مطلوب اعوان قادری، تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فردوس شمیم نقوی، جمعیت علماء پاکستان کے رہنما قاضی احمد نورانی، نظام مصطفی پارٹی کے رہنما الحاج محمد رفیع، سنی اتحاد کونسل کے جمیل نورانی، متحدہ علماء محاذ کے منظرالحق تھانوی سمیت ملک کی دیگر سیاسی و مذہبی جماعتوں کے رہنماؤں نے "دہشت گردی کے خلاف ہم ایک ہیں” کے عنوان سے منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس میں شرکت کی اور خطاب کیا۔ مجلس وحدت مسلمین کی نمائندگی برادر علی حسین نقوی نے کی۔ جبکہ علامہ مبشر حسن نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔

آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کراچی کے صدر نجمی عالم نے کہا کہ پاکستان میں نظریاتی لڑائی لڑے بغیر دہشت گردی کا خاتمہ ممکن نہیں، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے دہشت گرد فکر و سوچ کا خاتمہ کرنا ہوگا، دہشت گردی ایک قومی مسئلہ ہے، اس کیلئے تمام صوبوں کو مل کر اس کے خاتمے کیلئے اقدامات اٹھانے ہونگے، وفاقی حکومت کو دہشت گردی مخالف تحریک کو لیڈ کرنا چاہیئے، تمام سیاسی و مذہبی جماعتیں اس کا ساتھ دیں گی، دہشت گردی کے خاتمے کیلئے وفاق ایک قدم بڑھائے پیپلز پارٹی کو دس قدم آگے پائے گی، سپاہ صحابہ و دیگر کالعدم دہشت گرد تنظیمیں ہی پاکستان میں داعش ہیں، اس کی فرنچائز ہیں، ہم سب ایک قوم کی مانند بن کر ہی دہشت گردی کے خاتمے کیلئے کردار ادا کر سکتے ہیں۔

متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رکن قومی اسمبلی ساجد احمد نے کہا کہ دہشت گردی و فرقہ واریت کے خلاف ہم سب کو ایک ہونا ہوگا، دہشت گرد عناصر پاکستان کی بنیادوں کو ہلا رہے ہیں، وہ ملک کو جغرافیائی، سرحدی، نظریاتی، فقہی بنیادوں پر تقسیم کرنا چاہتے ہیں، ایک طرف تو نیشنل ایکشن پلان کی بات ہوتی ہے تو دوسری طرف کالعدم دہشت گرد تنظیم لشکر جھنگوی کا رہنما جھنگ سے منتخب ہوکر ایوان میں پہنچ جاتا ہے، یہ ریاست کی ناکامی کی پہچان ہے، لال مسجد کا مولوی عبدالعزیز پورے پاکستان کو چیلنج کرکے داعش کی کھلم کھلا حمایت کا اعلان کرتا ہے، پاکستان کی جڑوں کو کھوکھلا کرنے والے دہشت گرد عناصر کی حمایت کرتا ہے، لیکن اس کے خلاف کچھ نہیں کیا جا سکا، یہ ریاست کی ناکامی کی نشانہ ہے، جب سیاسی جماعتوں کے وزراء اور شخصیات دہشت گردوں کی سرپرستی کریں گے، ان کا ساتھ دینگے تو ریاست کی رٹ چیلنج ہوتی ہے، جب سول عدالتیں اپنی ذمہ داری پوری نہیں کریں گی تو فوجی عدالتوں کو بحال کرکے دہشت گردوں کو کیفر کردار تک پہنچانا چاہیئے، پورے ملک میں داعش، طالبان و دیگر دہشت گرد عناصر کے سلیپر سیلز موجود ہیں، لہٰذا دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کو صرف کراچی تک نہیں محدود نہیں کیا جائے، اسے پنجاب سمیت ملک بھر میں پھیلایا جائے، تاکہ ملک بھر میں امن قائم کیا جا سکے، دہشت گردی کے بحران کا خاتمہ کیا جا سکے۔

تحریک انصاف کراچی کے صدر اور سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے رکن فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ نواز حکومت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کرنے میں ناکام ہو چکی ہے، داعش کو پاکستان میں پروان چڑھنے سے پہلے کچل دینا چاہیئے، نیکٹا کی عدم فعالیت کی ذمہ داری نواز حکومت پر عائد ہوتی ہے، دہشت گردی کے خاتمے کے حوالے سے حکومت اور پاک فوج ایک پیج پر نہیں ہے، کراچی میں ٹارگٹ کلنگ ثابت کرتی ہے کہ صوبائی و وفاقی حکومت ناکام ہو چکی ہیں، نواز حکومت کی خارجہ پالیسی ناکام ہو چکی ہے، ناقص خارجہ پالیسی کی وجہ سے ہم ایران کو بھارت کی جانب دھکیل رہے ہیں، نواز حکومت کی نااہلی ہے کہ آج تک مستقل وزیر خارجہ نہیں بنا سکی، دہشت گردی سمیت تمام بحرانوں کا خاتمہ اسی وقت ممکن ہے کہ جب نواز حکومت نااہلی چھوڑ کر عملی اقدامات کرے، نواز حکومت کو میٹرو بس، اورنج لائن منصوبے کے بجائے سب سے پہلے قانون کی بالادستی کو عملی بنانا ہوگا۔ کالعدم سپاہ صحابہ کے بانی کا بیٹا کہ جس کا ماضی تکفیری نعروں سے بھرا پڑا ہے، وہ آزاد حیثیت میں انتخاب لڑتا ہے، عجیب بات یہ ہے کہ الیکشن کمیشن اسے انتخاب لڑنے کی اجازت دیتا ہے اور آج وہ پنجاب اسمبلی کا رکن ہے، یہ سب کرکے ہم کیا پیغام دینا چاہتے ہیں، اس سے دنیا کو کیا پیغام جائے گا، ہمیں اس بارے میں بھی سوچنا ہوگا۔

متعلقہ مضامین

Back to top button