پاکستان

لاپتہ بلاگر ثمر عباس کی بازیابی کیلئے درخواست جمع

شیعیت نیوز: اسلام آباد سے لاپتہ بلاگر ثمر عباس کی بازیابی کے لیے ہائیکورٹ میں پٹیشن دائر کردی گئی، ثمر عباس کے بھائی اشعر عباس کی جانب سے دائر کی گئی پٹیشن میں انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد، سینئر سپرنٹنڈٹ پولیس (ایس ایس پی)، فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے)، انٹیلی جنس ادارے اور وزارت داخلہ کو فریق بنایا گیا۔

اپنی پٹیشن میں اشعر عباس  نے استدعا کی کہ عدالت عالیہ ثمر عباس کی جلد از جلد بازیابی کے لیے احکامات جاری کرے۔

مزید کہا گیا کہ ثمر عباس کے مکمل تحفظ اور تشدد سے بچانے کے لیے بھی احکامات جاری کیے جائیں۔

یاد رہے کہ ثمر عباس گذشتہ ماہ جنوری کے آغاز میں وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے مبینہ طور پر لاپتہ ہوگئے تھے۔

سول پروگریسیو الائنس پاکستان (سی پی اے پی) کے صدر ثمر عباس کراچی میں مقیم ایک سماجی کارکن ہیں، جو ایک آئی ٹی فرم بھی چلاتے ہیں، وہ متعدد فورمز پر ملک میں اقلیتوں کے خلاف ہونے والے مظالم کے خلاف آواز اٹھاتے رہے ہیں۔

گمشدگی کے بعد سول پروگریسیو الائنس پاکستان کے جنرل سیکریٹری سید طالب عباس نے بتایا تھا کہ ثمر عباس بزنس کے سلسلے میں کراچی سے اسلام آباد گئے تھے، ‘وہ مسلسل اپنے اہلخانہ سے رابطے میں تھے، لیکن ہفتہ 7 جنوری کو ثمر عباس کا موبائل فون بند ہوگیا اور اس کے بعد سے کسی کا ان سے رابطہ نہ ہوسکا’۔

انھوں نے بتایا تھا کہ 40 سالہ ثمر شادی شدہ ہیں اور ان کے 2 بچے ایک بیٹا اور ایک بیٹی ہے۔

جس کے بعد ثمر عباس کی گمشدگی کا مقدمہ جنوری کے آغاز میں ہی تھانہ رمنا میں درج کروایا گیا تھا۔

یاد رہے کہ ثمر عباس ان 5 سماجی کارکنان/بلاگرز میں سے ایک تھے، جو جنوری کے آغاز میں اچانک لاپتہ ہوگئے تھے، دیگر افراد میں پروفیسر سلمان حیدر، احمد وقاص گورایہ، عاصم سعید اور احمد رضا شامل تھے، جو واپس آچکے ہیں۔

متعلقہ مضامین

Back to top button