پاکستان

لاپتہ شیعہ افراد پر نیشنل کمیشن نے پنجاب حکومت کے خلاف سوموٹو لےلیا

شیعیت نیوز: سپریم کورٹ کے سابق سینئر جج اورکمیشن آف انکوائری آن انفور سڈ ڈش اپیرنسز کے صدر جسٹس جاوید اقبال نے پنجاب حکومت کے خلاف سو موٹو ایکشن لیا ہے۔

کمیشن آف انکوائری آن انفور سڈ ڈش اپیرنسز کے سربراہ جسٹس جاوید اقبا ل نے یہ سوموٹو ایکشن پنجاب کے مختلف علاقوں سے لاپتہ ہونے والے شیعہ مسلمانوں کے والدین کی پریس کانفرنس کی نشر ہونے والی خبر پر لیا ہے۔

جسٹس جاوید اقبال نے ۳ جنوری کو ڈیلی ڈان اخبار میں شائع ہونے والے خبر کا حوالہ دیتے ہوئے متعلقہ اداروں کو مراسلہ جاری کیا ہے کہ مندرجہ ذیل افراد کو جبری طور پر گمشدہ کیئے گئے ہیں ،ان کی گمشدیگی کے حوالے سے فوری معلومات فراہم کی جائیں۔

گمشدہ افرا د : اختر عمران کو ۲۲ اگست ۲۰۱۶ چنیوٹ کے علاقہ سے سادہ لباس پولیس اہلکاروں نے غائب کیا ، راغب عباس جنہیں فیصل آباد سے ۲۱ ستمبر ۲۰۱۶ کو سادہ لباس اہلکار لے گئے تھے جبکہ واجد علی چینوٹ ، غلام شبیر اور شبیر حسین سرگودھا کے علاقہ سے لاپتہ ہیں۔

یاد رہے کہ شیعہ مسنگ پرسنز فارم کے تحت اخترعمران، راغب عباس اور واجد علی کے اہلخانہ نے اسلام آباد میں اپنے پیاروں کی جبری گمشدیگی کے حوالے سے پریس کانفرنس کی تھی جسکے میڈیا میں نشر ہونے کے بعد کمیشن آف انکوائری آن انفور سڈ ڈش اپیرنسز نےنوٹس لیتے ہوئے اس کاروائی کو آگے بڑھایا ہے۔

واضح رہے کہ پنجاب سمیت ملک بھر سے سیکڑوں شیعہ جوانوں کو سی ٹی دی نامی حکومتی ادارے اغوا کرچکے ہیں جنکے بارے میں کوئی اطلاعت نہیں ہیں، لہذ ا دیگر لاپتہ شیعہ جوانوں کے اہل خانہ فوری طور پر
کمیشن آف انکوائری آن انفور سڈ ڈش اپیرنسزمیں اپنے پیاروں کی گمشدیگی کی اطلاع فراہم کریں ۔

کمیشن آف انکوائری آن انفور سڈ ڈش اپیرنسز
ڈائرکٹوریٹ جنرل سول ڈیفنس بلڈنگ
G-9/1اسلام آباد
051-9106339, 051-9106340
051-9106336,051-9106337

متعلقہ مضامین

Back to top button