پاکستان

امن کے دعوے اور کالعدم تنظیموں کی سرپرستی ایک ساتھ نہیں چل سکتے، پیر معصوم نقوی

شیعیت نیوز: جمعیت علما پاکستان نیازی کے سربراہ قائد اہل سنت پیرسید محمدمعصوم حسین نقوی نے حکومت پنجاب کی طرف سے دہشت گرد کالعدم تنظیموں کےخلاف کریک ڈاون، سوشل میڈیاپر عسکری پسندی اور فرقہ وارانہ نفرت پھیلانے والوںکے خلاف کریک ڈاون کے فیصلے کاخیر مقدم کرتے ہوئے کہاہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت دوغلے پن کاشکارہے۔ امن کے دعوے اور کالعدم تنظیموں کی سرپرستی ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔ مختلف وفودسے ملاقات میں انہوں نے کہاکہ ایک طرف اپیکس کمیٹی کے اجلاس میں فرقہ وارانہ دہشت گردی کے خلاف اقدامات کادعویٰ کیا جاتاہے، تودوسری طرف کالعدم تنظیموں کی سرپرستی وفاقی وزیرداخلہ خود کرتے ہیں۔ جب تک جنرل راحیل شریف ، آرمی چیف رہے ہیں۔ حکومت بادل نخواستہ ہی سہی نیشنل ایکشن پلان پر کچھ نہ کچھ عملدرآمدکرتی رہی ۔ مگرجونہی ان کی ریٹائرمنٹ کے دن قریب آئے، حکومت نے اپنی پالیسی کو دوبارہ شروع کردیا۔پیرمعصوم نقوی نے کہاکہ سپریم کورٹ کے جج نے کوئٹہ سانحہ پر اپنی رپورٹ میں چودھری نثار علی خان کی کالعدم تنظیم کے سربراہ سے ملاقاتوں کی نشاندہی کی تو وہ ناراض ہوگئے اور پریس کانفرنس کرکے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ پرتنقیدکرکے اپنی تکلیف کا اظہارکرتے رہے ۔مولانا فضل الرحمان کے ذریعے نیشنل ایکشن پلان اورفوجی عدالتوںکے خلاف بیانات دلوائے گئے۔ انہوں نے کہاکہ جھنگ کے ضمنی انتخابات میں فورتھ شیڈول میں شامل شخص کی جیت واضح کرتی ہے کہ حکومت در پردہ کالعدم تنظیموں کی سرپرستی کررہی ہے اورچاہتی ہے کہ قیام پاکستان کی مخالف تکفیری سوچ کو پارلیمنٹ تک پہنچائے۔ جے یوپی نیازی کے سربراہ نے کہ کہ ملکی استحکام اور امن کے لئے ضروری ہے کہ دہشت گردوں اور کفر و شرک کے نعرے لگانے والوں سے آہنی ہاتھوں سے نمٹاجائے۔ ورنہ ترقی ہوسکتی ہے اور نہ امن و امان قائم ہوناممکن ہے۔ انہوں نے علماپر زوردیاکہ وہ عشق رسول کے ذریعے مسلمانوں کے درمیان اتحاد کو فروغ دیں۔جوکہ تمام مکاتب فکر کے درمیان میراث اور نقطہ وحدت ہے

متعلقہ مضامین

Back to top button