دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شام ، روس عراق اور ایران میں تعاون پر تاکید
عراق کے وزیر اعظم حیدرالعبادی نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عراق ، روس ، شام اور ایران کے درمیان تعاون و ہم آہنگی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جاری دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون سب کے مفاد میں ہے اور ہم علاقے کے تمام ممالک کو اس تعاون میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہیں کیونکہ دہشت گردی کا قلع قمع کرنے کے لئے کی جانے والی کوششوں کو یکجا کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہے-
حیدرالعبادی نے ایک انٹرویو میں کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عراق ، روس شام اور ایران کے درمیان تعاون سب کے مفاد میں ہے اور عراق دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے علاقے کے تمام ممالک کے درمیان وسیع تعاون اور یکجہتی کا خواہاں ہے – اس میں کوئی شک نہیں کہ دہشت گردی کا مقابلہ کرنے میں ایران ، روس ،عراق اور شام کے درمیان تعاون و ہماہنگی نے اہم کردار ادا کیا ہے اور شام و عراق خاص طور سے حلب کو دہشت گردوں کے وجود سے پوری طرح پاک کرنے نیز موصل کو دہشت گردوں کے قبضے آزاد کرانے کے لئے جاری آپریشن اپنے آخری مرحلے میں ہے اور یہ ان چاروں ملکوں کے درمیان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تعاون کا ہی نتیجہ ہے-
دوسری جانب شام کے صدر نے بھی غیر ملکی حمایت یافتہ دہشت گردوں اور انتہاپسند گروہوں کے خلاف جنگ میں عراق کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کی اہمیت پر تاکید کی ہے – شام کے صدر بشار اسد نے دمشق میں عراق کی قومی سلامتی کے مشیر فالح الفیاض سے ملاقات میں کہا کہ دونوں ملکوں کو چاہئے کہ دہشت گرد تنظیموں کے خلاف جنگ میں باہمی تعاون کو مضبوط بنائیں – شام کے صدر نے تکفیریوں کی تخریبی آئیڈیا لوجی اور دہشت گردی کو شام اور عراق کے لئے مشترکہ خطرہ قرار دیا اور حلب کی آزادی اور موصل میں عراقی فوجیوں کی پیشقدمی کی ملت شام و عراق کو مبارک باد پیش کی – یہ ایسی حالت میں ہے کہ داعش مخالف امریکی اتحاد نے اپنے پروپیگنڈوں کے باوجود نہ صرف یہ کہ علاقے سے دہشت گردی کو ختم کرنے میں کوئی مدد نہیں کی ہے بلکہ عملی طور پر داعش کے خلاف بھرپور جنگ اور اس دہشت گرد گروہ کے مکمل خاتمے کی راہ میں رکاوٹ بن گیا ہے اور علاقے خاص طور سے عراق و شام میں دہشت گردوں کے لئے جائے پناہ شمار ہوتا ہے-