پاکستان

چوہدری نثار کے دفاع میں دہشتگرد میدان میں آگئے،ملاقات کا اعتراف

شیعیت نیوزـ: کوئٹہ کمیشن رپورٹ میں دہشتگرد احمد لدھیانی اور اسکے سہولت کاروں کے راز فاش ہونے پر جہاں تکفیری اور لیگی ایک دوسرے پر الزامات لگا رہے ہیں وہیں کالعدم لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ کے دہشتگرد سرغنہ احمد لدھیانوی بھی چوہدری نثار کے دفاع میں بول پڑے موصوف دہشتگرد کہتے ہیں کہ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے بھی یہی سوال کیا ہے کہ دفاع پاکستان کونسل کے وفد سے ملاقات کا سانحہ کوئٹہ سے کیا تعلق ہے ؟جس پر ملک کی بعض سیاسی جماعتیں اودھم مچا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری چوہدری نثار سے ملاقات پر واویلا مچانے والی پیپلز پارٹی ،تحریک انصاف اور تحریک جعفریہ جھنگ کے ضمنی انتخاب میں ہمارے مد مقابل الیکشن میں کھڑی ہوئیں اگر انہیں ہمارے وجود پر اعتراض تھا تو انہوں نے جھنگ الیکشن کا بائیکاٹ کیو ں نہیں کیا ؟انہوں نے کہا کہ دراصل جھنگ کی عوام نے ان تینوں جماعتوں کو بری طرح مسترد کیا ہے جس کا غصہ وہ ہم پر بلا جواز تنقید کر کے نکال رہے ہیں۔

جناب دہشتگرد لدھیانوی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی جب اقتدار میں تھی تو کالعدم جماعت صدر آصف زرداری سے ایوان صدر میں اکثر ملاقات کرتی تھی لیکن اس وقت تو کسی نے اس پر بات نہیں کی ، انہوں نے اپنی کالعدم اہل سنت والجماعت ایک امن پسند اور ملکی آئین پر یقین رکھنے والی جماعت ہے ۔ جناب احمد لدھیانوی صاحب اگر کالعدم سپاہ صحابہ جیسی جماعت پر امن ہے تو پھر ہمیں لفظ پرامن پر اعتراض کرنے کا حق ہے۔

دہشتگرد نےسوال کیا کہ اسلام آباد میں صرف ایک ہی جلسہ ہوا ؟ تحریک جعفریہ جوکالعدم جماعت ہے کیا وہ اسلام آباد میںشہید عارف حسینی کی برسی پر اگست میں جلسہ کر کے سڑکیں بند نہیں کرتی؟ کیا مجلس وحدت المسلمین جو کالعدم سپاہ محمد کی نئی شکل ہے وہ پورے ملک میں سرعام دھرنے دے کر ملک کے نظام کومفلوج نہیں کرتی ؟ کوئٹہ کمیشن میں صرف ایک جماعت کے ایک جلسے کا ہی ذکر کیوں کیا گیا ہے ؟

واہ جی واہ دہشتگرد صاحب نے کمیشن رپورٹ کا غصہ تحریک جعفریہ اور مجلس وحدت مسلمین پر نکال دیا، جناب دہشتگرد صاحب اگر تحریک جعفریہ اور مجلس وحدت مسلمین ملک دشمن سرگرمیوں ،سرکاری و عسکری املاک پر حملوں، دہشتگردی، بم دھماکوں یا کسی بھی شدت پسندی میں ملوث رہی ہوتی تو عدالت اس کمیشن رپورٹ میں انکا بھی تذکرہ کرتی ، ملت جعفریہ کی ان تنظیموں کے حوالےسے کوئی ثبوت نہیں کہ وہ دہشتگرد جماعتیں ہیں یا ملک میں فرقہ واریت پھیلارہی ہیں، رہی بات کالعدم کی تو یہ ہمارے ملک کی اسٹبلیشمنٹ کا المیہ ہے جو بلینس پالیسی پر یقین رکھتی ہے اور اسی کی آڑ میں کالعدم سپاہ صحابہ جیسی دہشتگرد جماعت کے مقابلہ میں تحریک جعفریہ کو کالعدم قراردیدیا تاکہ اپنے سعودی آقاوں کو بھی خوش کرسکیں، اسی طرح کالعدم لشکر جھنگوی کے مقابلہ میں سپاہ محمد کو کالعدم قرار دیا گیا تھا۔

جبکہ مجلس وحدت مسلمین جسکا جناب سپاہ محمد سے ملانے کی کوشش کررہے ہیں تو اسکی کوئی حقیقت نہیں،سپاہ محمد ۸۰ کی دہائی میں کالعدم سپاہ صحابہ کی فرقہ وارانہ دہشتگردی کے مقابلے میں ردعمل کے طور پر سامنے آئی اور اسی طرح ختم ہوگئی جسکی اب کوئی ملک میںکوئی باقیات موجود نہیں صرف نام زندہ ہے وہ بھی ہمارے غیر عادل اسٹبلشمنٹ اہلکاروں  نے زندہ رکھا ہوا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button