سعودی عرب

تنخواہوں میں کمی کے بجائے شہزادوں کی عیاشیاں بند کرائی جائیں: سعودی عوام

سعودی عرب کی شاہی حکومت کی جانب سے تنخواہوں میں بیس فیصد کمی کے اعلان پر عوام میں سخت اشتعال پیدا ہو گیا ہے۔

خبروں میں کہا گیا ہے کہ سعودی بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز کی جانب سے بجٹ خسارے کو کم کرنے کے لیے عام ملازمین اور محنت کشوں کی تنخواہوں میں کٹوتی کے اعلان پر عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے اور وہ شہزادوں کو دیا جانے والے بھاری بھرکم وظیفہ بند کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

اگر چہ سعودی شہزادوں کو دیئے جانے والے وظیفے کی رقم کو درباری راز کے طور پر خفیہ رکھا جاتا ہے تاہم انیس سو چھیانوے میں سامنے آنے والی ایک دستاویز کے مطابق ہر شہزادے کو ماہانہ دولاکھ سے دولاکھ ستر ہزار ڈالر جبکہ ہر شہزادے کی اولادوں کو تیرہ ہزار ڈالر ادا کئے جاتے رہے ہیں۔

عام شہریوں کے ساتھ آل سعود حکومت کے متعصبانہ رویئے، شہزادوں کی عیاشیوں پر خرچ ہونے والی رقوم، شام اور عراق میں کرائے کے دہشت گردوں کی تنخواہوں اور جنگ یمن کے بھاری اخراجات نے، سعودی حکومت کو تاریخ کے خطرناک مالی بحران سے دوچار کر دیا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب کے بادشاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مالی خسارے پر قابو پانے کے لیے شہزادوں کی عیاشیاں بند کرنے کے بجائے عام ملازمین اور محنت کشوں کی تنخواہوں میں بیس فی صد کمی اور مراعات بند کرنے کا حکم دیا ہے۔

متعلقہ مضامین

Back to top button