سعودی عرب

امریکی کانگریس میں جیسٹا قانون کی منطوری پر سعودی عرب کی بوکھلاہٹ

سعودی حکام کا کہنا ہے کہ امریکی کانگریس کی جانب سے گیارہ ستمبر کے حملوں میں مارے گئے لوگوں کے اہل خانہ کو سعودی عرب کے خلاف شکایت کرنے کا حق دینے کے قانون کی منظوری کے، خطرناک نتائج برآمد ہوں گے۔

سعودی عرب کی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے امریکی کانگریس سے کہا ہے کہ وہ اس قانون کے خطرناک نتائج سے بچنے کے لئے ضروری تدابیر اپنائے- اس سعودی عہدیدار نے جو اپنا نام ظاہرنہیں کرنا چاہتا تھا، کہا کہ یہ قانون حکومت کو حاصل تحفط کے قانون کو کمزور کرتا ہے اور سبھی ملکوں منجملہ امریکہ کے لئے بھی اس کے منفی نتائج برآمد ہوں گے- مذکورہ سعودی عہدیدار نے سعودی عرب کے خلاف پاس کئے گئے قانون جیسٹا کو انتہائی تشویشناک قرار دیا- سعودی عرب کی طرف سے یہ بیان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب امریکی ایوان نمائندگان اور سینیٹ نے واضح اکثریت کے ساتھ جیسٹا نامی قانون پاس کر دیا۔ اس قانون کے مطابق گیارہ ستمبر کے واقعات میں مارے گئے لوگوں کے اہل خانہ سعودی عرب کے خلاف شکایت کر کے اس سے معاوضے کا مطالبہ کر سکیں گے- امریکی کانگریس میں یہ قانون ایک ایسے وقت دوبارہ بھاری اکثریت منظور ہوا ہے جب اس سے پہلے صدر اوباما نے اس کو ویٹو کر دیا تھا- اوباما نے کانگریس کی جانب سے اپنے ویٹو کو کالعدم قرار دیئے جانے کے بعد کانگریس پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کانگریس نے صدر کے ویٹو کو کالعدم قرار دے کر ایک خطرناک راستہ اپنایا ہے- کہا جاتا ہے کہ گیارہ ستمبر دو ہزار ایک کے نیویارک اور واشنگٹن میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں میں پندرہ سعودی شہری ملوث تھے- ثبوت و شواہد کے مطابق ان سعودی باشندوں کے سعودی عرب کے اعلی حکام سے رابطے تھے- اس سے پہلے سعودی عرب نے دھمکی دی تھی کہ اگریہ قانون کانگریس میں پاس ہوا تو وہ امریکہ میں موجود سات سو پچاس ارب ڈالرکا اپنا سرمایہ باہر نکال لے گا- ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قانون کی منظوری کے بعد سعودی حکام کی مشکلات میں اضافہ ہو سکتا ہے اور دونوں ملکوں کے تعلقات اور تعاون کی سطح بھی کم ہو سکتی ہے-

متعلقہ مضامین

Back to top button