گریتا تھنبرگ کی شمولیت کے ساتھ فلوٹیلا غزہ روانہ، اسرائیلی رکاوٹوں کو چیلنج
بارسلونا سے درجنوں کشتیوں کی روانگی، ہزاروں افراد کا اجتماع، عالمی کارکنان کی غزہ کے عوام سے یکجہتی

شیعیت نیوز : عالمی میڈیا کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بارسلونا سے روانہ ہونے والا فلوٹیلا اسرائیل کی رکاوٹیں توڑتے ہوئے غزہ کی پٹی میں داخل ہو کر انسانی بنیاد پر امداد پہنچانا ہے، جس میں گریتا تھنبرگ بھی شامل ہیں۔
بارسلونا کی بندرگاہ پر غزہ جانے والی کشتیوں کو روانہ کرنے کے لیے ہزاروں افراد جمع ہوئے، جن میں سے اکثر کے ہاتھوں میں فلسطینی پرچم تھا اور وہ ‘فری فلسطین’ اور ‘یہ جنگ نہیں بلکہ نسل کشی ہے’ کے نعرے لگا دیے۔
گریتا تھنبرگ نے روانگی سے قبل میڈیا کو بتایا کہ یہ مشن انتہائی ظلم اور دنیا کے ناکام نظام کے خلاف چیلنج ہے، یہ نظام بین الاقوامی قانون کی بالادستی برقرار رکھنے میں ناکام ہوگیا ہے۔
غزہ کی طرف روانہ ہونے والے فلوٹیلا میں درجنوں کشتیوں پر مشتمل ہے اور اس میں دنیا کے مختلف ممالک سے انسانی حقوق کے کارکنان شامل ہیں۔
فلوٹیلا کے منتظمین نے کہا کہ عالمی لیڈر اسرائیل پر دباؤ رکھنے میں ناکام ہوگئے ہیں تاکہ غزہ تک امداد پہنچائی جائے جہاں غزہ میں قحط جاری ہے اور لوگوں غذائی قلت سے جاں بحق ہو رہے ہیں۔
اسٹیئرنگ کمیٹی کی رکن یاسمین ایکار نے بتایا کہ فلوٹیلا میں مزید امدادی سامان اور کارکن یونان، اٹلی اور تیونس سے شامل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ اٹلی کی جنوب مغربی بندرگاہ گینوا میں غذا کے لیے 250 میٹرک ٹن غذائی امداد مختلف گروپس اور شہریوں نے جمع کی ہے۔
منتظمین نے بتایا کہ گینوا میں متعدد کشتیوں میں امدادی لوڈ کیا گیا ہے جو روانہ ہوگیا ہے جبکہ دیگر کشتیاں سسلی کی بندرگاہ کیٹانیا بھیج دی جائیں گی جہاں سے جہاز 4 سمتبر کو غزہ روانہ ہوگا۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق برازیل سے تعلق رکھنے والے انسانی حقوق کے کارکن اور فلوٹیلا کی انتظامیہ کے رکن تھیاگو ایویلا نے بتایا کہ ہم ہیروز نہیں ہیں، ہم کہانی نہیں ہیں بلکہ غزہ کے لوگ اسٹوری ہیں۔
یہ بھی پڑھیں : ایرانی صدر کا شنگھائی پلس سمٹ سے خطاب، فلسطین مسئلے کے منصفانہ حل پر زور
اس مہم میں ارجنٹینا، برازیل، جرمنی، ملائیشیا، میکسیکو، پولینڈ اور امریکا سمیت دنیا کے مختلف ممالک کے افراد شامل ہیں۔
غزہ جانے والے کارکنوں میں کولمبیا سے تعلق رکھنے والی 24 سالہ لونا ویلنٹینا بھی ہیں جنہوں نے فلسطینی مہاجر سے شادی کی اور انہیں کولمبیا سے بے دخل کیا گیا ہے اور وہ اردن میں مقیم ہیں۔
یاد رہے کہ سویڈش کارکن گریتا تھنبرگ اس سے قبل جون میں غزہ جانے کی کوشش کے دوران اپنے درجنوں ساتھیوں سمیت گرفتار ہوئی تھیں اور غزہ پہنچنے میں کامیاب نہیں ہو پائی تھیں، اسرائیل فوج نے ان کے امدادی جہاز کو قبضے میں لیا تھا۔
غزہ میں اسرائیل فوج کا محاصرہ 7 اکتوبر 2023 سے جاری ہے اور بیرونی امداد بھی معطل کردی گئی ہے جبکہ غزہ میں بچے، بزرگ اور خواتین غذائی قلت سے شہید ہو رہے ہیں اور دوسری جانب اسرائیل فوج کی بمباری اور فائرنگ سے روزانہ کی بنیاد پر درجنوں فلسطینی شہید ہو رہے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت کے حکام کے مطابق اسرائیل کی غزہ میں وحشیانہ کارروائیوں میں اب تک 63 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہوچکے ہیں، لاکھوں بے گھر اور زخمی ہیں۔