عراق

عراق میں داعش کا حملہ پسپا کر دیا گیا

عراقی فوج نے موصل کے جنوب میں داعش کے ایک حملے کو پسپا کرتے ہوئے اس دہشت گرد گروہ کو بھاری جانی اور مالی نقصان پہنچایا ہے۔

عراق کی الفرات نیوز ایجنسی کے مطابق عراقی وزارت دفاع نے ایک بیان جاری کر کے اعلان کیا ہے کہ داعش گروہ نے موصل کے جنوب میں واقع شہر القیارہ پر ایک بڑا حملہ کیا تھا جس کو پسپا کر دیا گیا۔

عراقی وزارت دفاع نے بتایا ہے کہ اس حملے میں داعش کو بھاری جانی اور مالی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق عراقی فوج کے جوابی حملے میں داعش کی بتیس فوجی گاڑیاں تباہ اور درجنوں دہشت گرد ہلاک ہوئے اور جو بچ گئے انھوں نے راہ فرار اختیار کی۔

یاد رہے کہ عراقی افواج نے شہر القیارہ کو اگست دو ہزار سولہ کے اواخر میں داعش کے قبضے سے آزاد کرایا تھا۔ شہر القیارہ موصل سے ساٹھ کلومیٹر جنوب میں، دریائے دجلہ کے مغربی ساحل پر واقع ہے۔ اس شہر پر داعش نے دو ہزار چودہ میں قبضہ کیا تھا۔

شہر قیارہ کی آزادی کو عراق میں داعش کے آخری گڑھ موصل کی آزادی کی راہ میں کافی اہم سمجھا جاتا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ عراقی افواج موصل کو داعش کے قبضے سے آزاد کرانے کے لئے ایک وسیع تر آپریشن کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ اس آپریشن کے لئے موصل کے اطراف میں کئی اسٹریٹیجک علاقوں کو داعش کے قبضے سے آزاد کرایا جا چکا ہے۔

عراق کے وزیر ا‏عظم حیدرالعبادی نے بارہا اعلان کیا ہے کہ عراقی افواج رواں عیسوی سال کے آخرتک موصل کو داعش کے قبضے سے آزاد کرا لیں گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button