مقبوضہ فلسطین

اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے بارے میں حماس کا انتباہ

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی غرض سے کسی بھی اسلامی یا عرب ملک کے وفد یا شخصیت کی سرگرمیوں اور دورے پر انتباہ دیا ہے۔

فلسطین کے انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ کے مطابق تحریک حماس کے ترجمان سامی ابوزھری نے ایک بیان جاری کرکے اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پرلانے کی کسی بھی کوشش پر خبردارکرتے ہوئے تیونس کے صحافیوں کی جانب سے قدس کی غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ تعلقات معمول پرلانے کی مخالفت میں جاری کئے جانے والے اعلامیے کو سراہا ہے-

سامی ابوزھری نے کہا کہ یہ اعلامیہ فلسطین کی امنگوں کے سلسلے میں تیونس کی قوم کا اصلی موقف ہے- ابوزھری نے کہا کہ کچھ عرب ممالک کے وفود کہ جنھوں نے فلسطین کا دورہ کیا تھا صیہونی حکام سے ملاقات کی تھی کہ جو اس طرح کے دوروں کے خطرناک ہونے کی عکاسی کرتا ہے اور اس طرح کے دورے، صیہونی حکومت سے متاثر دانشوروں کا ایک گروہ تشکیل پانے کا باعث بنیں گے اور اس سے غاصب اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی ترویج ہوگی-

یہ بیانات، متحدہ عرب امارات، قطر اور سعودی عرب سمیت بعض عرب ممالک کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو معمول پرلانے کے لئے ک‏ئے جانے والے حالیہ اقدامات پر سامنے آئے ہیں- کچھ دنوں پہلے اسرائیل کے ساتھ سعودی عرب کی سفارتکاری کے کوآرڈینیٹر انورعشقی کے دورہ مقبوضہ فلسطین نے سعودی عرب کے عوام کو مشتعل کردیا تھا اور انھوں نے اس پر سخت ردعمل ظاہر کیا تھا-

متعلقہ مضامین

Back to top button