مقبوضہ فلسطین

صبرا اور شتیلا کے قتل عام کے ذمہ داروں کو سزا دی جائے: حماس

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے صبرا اور شتیلا کے کیمپوں کے قتل عام کے ذمہ داروں کو سزا دئے جانے کا مطالبہ کیا ہے

فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس نے صبرا و شتیلا کیمپوں میں ہزاروں فلسطینیوں کے قتل عام کی چونتیسیویں برسی کی مناسبت سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ اس قتل عام کے مجرموں کے خلاف مقدمہ چلا کر انہیں سخت سزا دی جانی چاہئے- حماس نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ عالمی برداری کو چاہئے کہ وہ بیروت میں چونتیس سال قبل فلسطینیوں کے پناہ گزیں کیمپوں صبرا اور شتیلا میں کئے گئے قتل عام کے ذمہ داروں پر ہیگ کی بین الاقوامی عدالت میں مقدمہ چلائے – واضح رہے کہ چونتیس سال قبل صیہونیوں نے بیروت میں واقع فلسطینی کیمپوں صبرا اور شتیلا میں فلسطینیوں کا بہیمانہ طریقے سے قتل عام کیا تھا – صیہونی فوجیوں نے سولہ ستمبر انیس سو بیاسی کو فلانجسٹوں کے ساتھ مل کر تاریخ کا انتہائی ہولناک قتل عام کیا تھا جس میں ساڑھے تین ہزار فلسطینی شہید ہوئے تھے – صبرا اور شتیلا میں فلسطینیوں کا یہ قتل عام اس وقت کے صہیونی حکومت کی فوج کے سربراہ اریل شیرون کے حکم پر ہوا جس کو بعد میں اس کو صبرا اور شتیلا کے قصاب کا نام دیا گیا تھا – ستم کی بات تو یہ ہے کہ اتنا بڑا واقعہ میڈیا کی نگاہوں سے اوجھل رہا اور امریکا اور دیگر مغربی ممالک جوانسانی حقوق کا دم بھرتے ہیں اس قتل عام پر مجرمانہ طریقے سے خاموش رہے – صیہونیوں نے اس سے پہلے دیریاسین اور طنطورہ میں بھی فلسطینیوں کا قتل عام کیا تھا – اس کے بعد جنین اور غزہ میں بھی فلسطینیوں کا بہیمانہ قتل عام کیا گیا تھا –

متعلقہ مضامین

Back to top button