یمن

بحران یمن کے حل میں امریکہ رکاوٹ ہے، انصار اللہ

یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ محمد علی الحوثی نے لبنانی ٹیلی ویژن سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کویت امن مذاکرات میں تعطل کا ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے حمایت یافتہ وفد کی جانب سے وقت ضائع کرنے کے حربوں اور مذاکرات کی کامیابی میں کھڑی کی جانے والی رکاوٹوں کے سبب ملک چلانے کے لیے اعلی سیاسی کونسل کا قیام ضروری ہوگیا تھا۔

محمد علی الحوثی نے کہا کہ ملک کی تمام سیاسی قوتیں، اعلی سیاسی کونسل کو صدارتی کونسل میں تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یمن کی سیاسی قوتوں نے یہ فیصلہ ملک کے سیاسی اور زمینی حقائق کے جائزے اور اس بات کا اطمینان حاصل ہونے کے بعد کیا ہے کہ امریکہ اور اس کے اتحادی بحران یمن کے حل کے خواہاں نہیں ہیں۔

یمن کی اعلی انقلابی کمیٹی کے سربراہ نے کہا کہ فوج اور عوامی رضاکار فورس نے خود کو طویل جنگ کے لیے آمادہ کرلیا ہے اور ہم سعودی عرب اور اس کے کرائے کے فوجیوں کا مقابلہ کرنے کی توانائی رکھتے ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ سعودی عرب کے حمایت یافتہ یمن کے مفرور سابق صدر منصور ہادی کے وفد اور یمن کے قومی وفد کے درمیان امن مذاکرات کا تازہ دور ہفتے کو کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہو گیا ہے۔

یمن کے بارے میں کویت میں جاری امن مذاکرات اکیس اپریل سے شروع ہوئے تھے۔امن مذاکرات کے کئی ادوار کی ناکامی کے بعد یمن کی عوامی تحریک انصار اللہ ، سابق حکمراں جماعت نیشنل کانکریس اور دیگر اتحادی جماعتوں نے چھے اکست کو دارالحکومت صنعا میں ایک اعلی سیاسی کونسل قائم کردی ہے جو آئین کے تحت ملک کا انتظام چلائے گی۔

متعلقہ مضامین

Back to top button